کے پی ٹورازم اتھارٹی میں 66 افراد کنٹریکٹ ختم ہونیکے باوجود براجمان

خیبرپختونخوا(کے پی) ٹورازم اتھارٹی میں 66 افسران و ملازمین کنٹریکٹ ختم ہونیکے باوجود اہم عہدوں پر  بدستور  براجمان ہیں۔

ٹورازم اتھارٹی میں 66 افسران و ملازمین کا کنٹریکٹ یکم اکتوبر 2023 کو ختم ہوچکا ہے، ان افسران میں ریجنل کلچر اینڈ ٹورازم آفیسر، منیجر، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، سپرنٹنڈٹنٹ اور دیگر شامل ہیں۔

دستاویزات کے مطابق 3 سال قبل ٹورازم کارپوریشن کے ملازمین کی خدمات ٹورازم اتھارٹی کو  دی گئی تھیں تاہم وہاں سے آئے بیشتر ملازمین مطلوبہ تعلیمی اہلیت نہ رکھنے کے باوجود گریڈ 18 اور 19 کے عہدوں پر فائز ہیں۔

دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس اور  ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کے عہدوں پر انٹر پاس ایک آفیسر تعینات ہیں، ان اہم عہدوں پر تعیناتی کے لیے گریڈ 19کا سرکاری افسر مجاز  ہے۔

اسی طرح ٹورازم کارپوریشن کے4 ملازمین کو 3، 3 عہدے دیے گئے ہیں جب کہ ٹورازم کارپوریشن کے ایک ملازم کو ٹورازم اتھارٹی میں کمپیوٹر آپریٹر تعینات کیا گیا تھا جو 3 سالوں میں ہی سپرنٹنڈنٹ بن گئے۔

دستاویزات کے مطابق سپرنٹنڈنٹ کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایچ آر اینڈ ایڈمن کی اضافی ذمہ داریاں بھی دی گئیں جب کہ 15 سے زیادہ ٹورازم اتھارٹی کے ملازمین کی ڈگریاں تصدیق شدہ بھی نہیں ہیں۔

ڈی جی خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ نے اس حوالے سے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان ملازمین کے کنٹریکٹ سے متعلق جلد اجلاس طلب کیا جائیگا اور  جن ملازمین کی ڈگریاں تصدیق شدہ نہیں ہیں، ان کا فیصلہ بھی ہوگا۔

ڈی جی ٹورازم اتھارٹی نے کہا کہ سیکرٹری سیاحت نے افسران کی مطلوبہ تعلیمی اہلیت نہ رکھنے کا نوٹس لے لیا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مستقل ملازمین ٹورازم ایکٹ کے تحت اتھارٹی میں مستقل بنیاد پرضم ہوئے ہیں۔