اسلام آباد: پشاورراولپنڈی کے درمیان ریلوے کے کرائے روڈ ٹرانسپورٹ سے بھی زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث کرائے زیادہ ہونے کی وجہ سے مسافروں نے ٹرین میں سفر کرنا چھوڑدیا۔
راولپنڈی سے پشاور اکانومی کلاس کاکرایہ 750روپے اور اے سی کا 1300روپے ہے جبکہ روڈ ٹرانسپورٹ کا کرایہ اکانومی کا 550روپے اور اے سی کا650روپے بزنس کلاس کا 750روپے ہے جس میں ریفریشمنٹ بھی شامل ہوتا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ریل میں کرائے بڑھادیئے ہیں مگر سروس اور وقت کی پابندی نہ ہونے کے برابر ہے۔ترجمان ریلوے نے اس حوالے سے موقف نہیں دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق راولپنڈی سے پشاور ریلوے میں مسافر سفر کیوں نہیں کرتے بڑی وجہ سامنے آگئی،ریلوے افسران نے ریلوے آمدن بڑھانے کے لیے ریل کرائے روڈ ٹرانسپورٹ سے بھی زیادہ کردیئے نتیجتاً مسافروں نے پشاور راولپنڈی کے درمیان ٹرین پر سفر کرنا چھوڑ دیا۔
راولپنڈی سے پشاور کے درمیان اس وقت تین مسافر ٹرینیں چل رہی ہیں جن میں خیبر میل ایکسپریس،جعفر ایکسپریس اور رحمان بابا ایکسپریس ہیں۔
خیبر میل اور جعفر ایکسپریس کا راولپنڈی پشاور کے درمیان اکانومی کلاس کا کرایہ 700روپے ہے اور اے سی سٹینڈرڈ کا کرایہ 1100روپے ہے جبکہ رحمان بابا کا اکانومی کلاس کا کرایہ 750روپے اور اے سی سٹینڈرڈ کا کرایہ 1300روپے ہے اور تینوں ٹرینیں 3گھنٹے 25منٹ تقریباً میں یہ فاصلہ طے کرتی ہیں۔
راولپنڈی سے اٹک تک خیبر میل اور جعفر ایکسپریس کا اکانومی کلاس کا کرایہ 300روپے ہے اور اے سی سٹینڈرڈ کا کرایہ 700روپے ہے جبکہ رحمان بابا کا اکانومی کلاس کا کرایہ 400روپے اور اے سی سٹینڈرڈ کا کرایہ 700روپے ہے اور ایک گھنٹے 25منٹ میں یہ فاصلہ طے کرتی ہیں۔
موٹروے سے جانے والی نجی کمپنیوں کی لگژری بسوں کا زیادہ سے زیادہ کرایہ راولپنڈی سے پشاور کے درمیان930روپے ہے اے سی ہائی ایس کا کرایہ 650روپے جبکہ اکانومی کلاس نان ای سی کا کرایہ 550روپے تک ہے۔
اٹک سے راولپنڈی کے درمیان نان ای سی ہائی ایس کا کرایہ 280روپے ہے جبکہ کوسٹر کا 260روپے ہے نان اے سی ہائی ایس اگر موٹروے پر جائے تو کرایہ 330روپے لیتے ہیں۔جبکہ اے سی سروس دستیاب نہیں ہے اس حوالے سے ریلوے ترجمان سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کسی قسم کا موقف نہیں دیا۔