خیبرپختونخوا کے ضلع کرک کے تھانہ خرم پر نامعلوم دہشت گردوں نے رات کی تاریکیوں میں راکٹوں سے حملہ کیا تاہم جوابی کاروائی میں کرک پولیس نے حملے کو ناکام بنا دیا۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کرک نے کو بتایا کہ راکٹ حملے کی وجہ سے کرک تھانے کی عمارت کو جزوی نقصان پہنچا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، پولیس ہائی الرٹ ہے، مزید نفری کو بلا لیا گیا ہے اور سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔
ڈی پی او کرک سجاد خان نے بتایا کہ تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے تھانہ خرم پر دہشت گردوں نے راکٹ پھینکے اور فائرنگ کی، واقعے کی اطلاع پر قریبی تھانوں کی مزید نفری بھی فوری روانہ کر دی گئی اور ڈی ایس پی ناظر حسین سمیت دیگر نفری کو ساتھ لے کر تھانہ خرم پہنچے، بروقت پہنچنے اور کاروائی سے دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے ساتھ علاقہ مکینوں نے بروقت اور بھرپور تعاون کیا، دہشتگرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کرفرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، کل رات سے پولیس مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے، کرک کے پورے علاقہ کو پولیس نے گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
ڈی پی او سجاد خان نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے حملے سے پولیس کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور پولیس اسٹیشن بلڈنگ کو جزوی نقصان پہنچا ہے
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اور ملک دشمن عناصر ایسے بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے پولیس کا مورال بلند ہے، کرک پولیس کسی بھی حالات کے لیے مکمل الرٹ ہے۔