شمشیر و سناں اول 

 سر ونسٹن چرچل کے پوتے رینڈولف چرچل جو شعبہ صحافت سے تعلق رکھتے تھے ‘نے 1967ءکی اسرائیل عرب جنگ پر ایک کتاب رقم کی تھی جس کا عنوان تھا the six day war اس کے پڑھنے سے اسرائیل کی جنگی حکمت عملی کا اندازہ ہو جاتا ہے اس کتاب میں انہوں نے لکھا ہے کہ اسرائیل نے اپنے عسکری نظام کو کچھ اس طرح مرتب کیا ہے کہ ملک کے ہر فرد کو اس کی عمر کے لحاظ سے فوجی تربیت دی جاتی ہے یہاں تک کہ عمر رسیدہ افراد جن میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں کو بھی نرسنگ کی تربیت سے آراستہ کیا جاتا ہے کہ میدان جنگ میں وہ بھی کار آمد ہوں اور اپنے زخمیوں کی مناسب مرہم پٹی کر سکیں ہر اسرائیلی شہری کو اپنے شہر کے ملٹری ہیدکوارٹر میں اپنی بیرک اور اپنی بندوق کا پتہ ہوتا ہے کہ وہ کہاں لٹکی ہوئی ہے اسرائیل جنگ کے اعلان کے چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر سویلین آبادی سے بھی 48 ہزار رضاکار اپنی فوج کے ساتھ میدان جنگ میں اتار سکتا ہے جو فوج کے ساتھ شانہ بشانہ جنگ میں حصہ لے سکتے ہیں کیونکہ ان کی بھی بالکل اسی طرح فوجی تربیت ہوئی ہوتی ہے کہ جس طرح ریگیولر فوجیوں کی ہوتی ہے کاش کہ عالم اسلام کے ممالک کے زعماءمیں بھی اسی قسم کی سوچ پیدا ہوئی ہوتی تو کتنا اچھا ہوتا نظر آ تا ہے ‘ قدرت نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو تیل کی دولت سے مالا مال کیا ہوا ہے پر بدقسمتی سے ان کے ارباب بست و کشاد کی ترجیحات میں اسے نظراندازکیا جاتا ہے ‘اب چند اہم قومی اور عالمی امور پر سر سری نظر ڈالتے ہیں۔ نہ بھارت کے موجودہ حکمران اپنے ملک میں اقلیتوں پر ہر قسم کا ظلم ڈھانے سے باز آ رہے ہیں اور نہ اسرائیل۔فلسطینیوں کا گلا گھونٹنے سے اقوام متحدہ کی ان دونوں ممالک کی زیادتیوں پر خاموشی اس کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان اٹھا رہی ہے کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ لیگ آف نیشنز کی طرح اقوام متحدہ بھی فلاپ نہ ہو جائے اگر ایسا کبھی ہوتا ہے تو پھر دنیا تیسری عالمگیر جنگ کا شکار ہو سکتی ہے ۔ موسیمیاتی تبدیلی اپنے جوبن پر ہے وطن عزیز کے موسم کا بھی تبدیل ہو رہا ہے ‘کسی دور میں 16 اکتوبر سے ملک بھر میں موسم سرما کے اوقات کار شروع ہوتے تھے اور اسی طرح موسم گرما کے آ فس ٹائم 16 اپریل سے اور جن دفاتر میں عملے کو سرکاری وردی دی جاتی وہ بھی اسی حساب د ے دی جاتی اب تو ہر چیز تلپٹ ہو کر رہ گئی ہے دن کو سخت دھوپ اور رات کو سخت سردی اب تو دو تین برسوں سے نہ وہ پرانی والی گرمی رہی ہے اور نہ سردی ‘پجھلے سال موسم گرما میں سخت گرمی تھی اور آج کل سخت سردی ہے جس سے ملک بھر میں فلو اور نمونیہ کی وباءپھیل چکی ہے یہ موسمی صورت حال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک درختوں اور سبزے کو بے دریغ کاٹا جاتا رہے گا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کا کثرت سے اخراج ہوتا رہے گا‘ دنیا کے لوگوں کو اپنا طرز زندگی تبدیل کرنا پڑے گا اور اس کام کے حصول کے واسطے عالمی سطح پر بھاری فنڈنگ کی ضرورت ہے کیونکہ غریب ممالک تن تنہا تو اس تبدیلی کا مقابلہ نہیں کر سکتے ‘یہ موسمیاتی تبدیلی بڑے اور مالدار ممالک کی کارستانیوں کی وجہ سے آئی ہے اور اب انہی کو اس کا تدارک کرنے کیلئے موٹی رقوم سے آگے بڑھ کر غریب ممالک کی مالی امداد کرنا ہو گی ‘اس مقصد کے حصول کے لئے بھی اقوام متحدہ کو زور لگانا ہو گا ہر سال اس ماہ کے دوسرے پندرھواڑے میں ہر محب وطن کا دل خون کے آنسو روتا ہے کہ اس ماہ بھارت کے ایما پر مکتی باہنی کی شورش پر مشرقی پاکستان کو پاکستان کے جسم سے کاٹ دیا گیا تھا۔نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی بہت اچھا کام کر رہے تھے انہوں نے پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغانیوں کو ملک بدر کرنے پر جس یکسوئی کا مظاہرہ کیا اور اپنی پالیسی پر قائم و دائم رہے وہ قابل تعریف تھی۔ سردار مہتاب عباسی ایک پرانے معاملہ فہم اور دور اندیش قسم کے سیاست دان ہیں ان کا ن لیگ سے راہیں جدا کر لینا ن لیگ کے لئے نقصان دہ ثابت ہو گا وہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی بھی رہے اور گورنر بھی اور ان دونوں حیثیتوں میں انہوں نے اعلیٰ انتظامی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا۔