برطانیہ میں Grand Theft Auto (جی ٹی اے) 6 کی فوٹیج لیک کرنے والے ہیکر کو نامعلوم مدت تک اسپتال میں قید رکھنے کی سزا سنا دی گئی۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ لندن کے ایک جج نے 18 سالہ ہیکر کو یہ سزا سنائی۔
Arion Kurtaj نامی ہیکر نے پولیس کی حراست کے دوران ایک ہوٹل میں رہتے ہوئے گیم بنانے والی کمپنی کے سرورز کو محض اسمارٹ فون، کی بورڈ، ماؤس اور فائر ٹی وی اسٹک کے ذریعے ہیک کرلیا تھا۔
یہ نوجوان ایک بین الاقوامی ہیکنگ گروپ کا اہم رکن ہے مگر آٹزم کے باعث ڈاکٹروں نے اسے مقدمے کے لیے ان فٹ قرار دیا تھا۔
18 سالہ ہیکر کی ذہنی صحت کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ اگر اسے رہا کیا گیا تو وہ پھر سائبر کرائمز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسی کو دیکھتے ہوئے جج نے ملزم کو عوام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے نامعلوم مدت تک اسپتال میں قید رکھنے کا حکم سنایا۔
عدالتی فیصلے کے بعد اب جیوری کی جانب سے دیکھا جائے گا کہ اس نوجوان نے مبینہ جرائم کیے ہیں یا نہیں۔
اس مقدمے میں ہیکنگ گروپ کے ایک اور رکن کو بھی مجرم قرار دیا گیا مگر 17 سالہ ہیکر کی شناخت سامنے نہیں لائی گئی۔
اس بے نام ہیکر پر الزام تھا کہ اس نے Arion Kurtaj اور اپنے گروپ کے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر متعدد کمپنیوں کا ڈیٹا چوری کرکے 40 لاکھ ڈالرز تاوان مانگا۔
اس بے نام ہیکر کو 18 ماہ تک یوتھ rehabilitation مرکز میں قید کی سزا سنائی گئی ہے جس کے دوران اس پر نظر رکھی جائے گی جبکہ وی پی این کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔