اب تو سوشل میڈیا پر اتنا مخرب الاخلاق مواد مختلف افراد اور فلموں کے ذریعے جمع ہو گیا ہے کہ بڑے بوڑھے اپنے کانوں کو ہاتھ لگا کر توبہ توبہ کرکے کہتے ہیں کہ یہ جو ہم پر خدا کی طرف سے مختلف وبائیں اور آسمانی آ فتوں اور بیمار یوں کی شکل میں عذاب نازل ہورہا ہے یہ اسی وجہ سے ہے کہ ہم بھی اسی قسم کی اخلاقی اور بشری کمزوریوں کا شکار ہو گئے ہیں کہ جن میں ماضی میں کئی قومیں مبتلا تھیں اور جن کے بارے میں الہامی کتابوں میں ذکر موجود ہے ‘ اب تو سوشل میڈیا کا یہ عالم ہے کہ اس کے ذریعے جو نشریاتی مواد عوام تک پہنچایا جا رہا ہے وہ اتنا غلیظ ہے کہ کوئی غیرت مند فرد اسے اپنے اہل خانہ کے ساتھ اکھٹا بیٹھ کر دیکھ ہی نہیں سکتا کوئی اگر سنسرشپ کی بات کرے تو ملک میں آزادی اظہار اور بنیادی حقوق کے نام نہاد حلقے سرگرم ہو جاتے ہیں وہ نہ جانے یہ کیوں بھول جاتے ہیںکہ کسی بھی قوم کو اگر تباہ کرنا ہو تو اس پر اٹیم بم گرانے کی ضرورت نہیں اس کی جوان نسل کو بے راہروی پر ڈال دو جو اسے دیمک کی طرح چاٹ چاٹ کر خود تباہ کر دے گی اس لئے سنسر شپ کی قینچی چلانا بہت ضروری ہے ‘ہاں یہ بات البتہ بہت ضروری ہے کہ سنسر بورڈ کے لئے جو ممبران چنے جائیں وہ اچھی شہرت کے مالک ہوں ‘بشری کمزوریوں سے وہ پاک صاف ہوں وہ اچھے پڑھے لکھے بھی ہوں اور اپنے ملک کی تاریخ اور کلچر پر ان کی گہری نظر بھی ہو ‘موبائل سیٹ کی شکل میں جو جن بوتل سے نکل آیا ہے اسے اب واپس بوتل میں قید کرنا جان جوکھوں کا کام ہے ہمیں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ اس میں اکثر والدین بھی قصور وار ہیںجو ان کی نگرانی کرنے سے قاصرہیں‘ اسی طرح کم عمر کے بچوں میں سگریٹ نوشی خصوصاً ای سگریٹ پینے کا جو رحجان دن بہ دن زیادہ ہو رہا ہے وہ اس ملک کی نئی نسل کے واسطے سم قاتل ہے اس طرف بھی والدین کو خصوصی توجہ دینی ہو گی نیز حکومت کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ اس بارے میں عوام میں آ گہی مہم کو تیز کرے جو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے کی جا سکتی ہے ان جملہ ہائے معترضہ کے بعد اب آتے ہیں‘ذرا تازہ ترین قومی اور عالمی ایشوز پر ایک ہلکے سے تبصرے کی طرف ‘حوثی قبائل پر امریکہ اور برطانیہ کی بمباری سے مشرق وسطیٰ کے پہلے سے ھی خرا ب حالات مزید بگڑیں گے ‘ وطن عزیز میں تا دم تحریر کوئی بھی یقین کے ساتھ یہ نہیں کہہ سکتا کہ آخر الیکشن کا کیاہو گا‘کیوں کہ اس سلسلے میں ڈس انفارمیشن پھیلائی جا رہی ہے‘ جب تک یہ مخمصہ ختم نہیں ہوتا ملکی سیاست ایک خلفشار کا شکار رہے گی ۔ادھر مولانا فضل الرحمان صاحب افغانستان سے ہو تو آ ئے ہیں پر ابھی تک یہ بات کھل کے سامنے نہیں آئی کہ اس دورے سے پاکستان کو کیا فوائد حاصل ہوں گے؟۔
اشتہار
مقبول خبریں
لاجواب لوگ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ ایران مخاصمت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
پانی کی قلت کا سنگین خدشہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی ارادے کیا ہیں؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سکواش سے متعلق خوش کن خبر
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ بمقابلہ چین
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
روڈز کی اہمیت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
کرکٹ کے کھیل سے جڑے چند حقائق
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
قصہ ایک ناقابل فراموش پکچرکا
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
طور خم سرحد پر پیدل آمد ورفت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ