اس ملک پر تقریباً تقریباً ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں نے حکمرانی کی ہے ان سب کو کئی کئی برسوں تک ایوان اقتدار میں براجمان ہونے کا موقع ملا ہے پر انہوں نے ایسا کوئی انقلابی کام نہیں کیا کہ جس سے اس ملک کے عام آدمی کی مالی یامعاشی زندگی میں کوئی بہتری آئی ہو جو آج بھی جوں کی توں ہے وہ آج بھی پہلے کی طرح مالی طور پر خجل خوار ہے‘ہاں البتہ اشرافیہ مالی طور پر دن بہ دن مالدار سے مالدار ضرورہوئی ہے کیونکہ حکمرانوں کی ہر پالیسی عوام دوست ہونے کے بجائے خواص دوست تھی‘افسوس اس بات کا ہے کہ حکمرانوں نے اقتدار میں آنے کیلئے عوام سے جو وعدے کئے تھے وہ ان سے پھر گئے تھے۔ وطن عزیز میں ایک مرتبہ پھر الیکشن ہونے جارہے ہیں‘ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں ایک عرصے سے صرف اور صرف الیکشن سے متعلق ہی خبروں کا راج ہے‘ الیکشن میں حصہ لینے والے عوام سے وعدے وعید تو بہت کر رہے ہیں‘پر عوام پر ان کا ایک فیصد اثر ہوتا نظر نہیں آ رہا اور اس کی بنیادی وجہ غالباً یہ ہے کہ ماضی میں بھی الیکشن کے دوران ان سے الیکشن لڑنے والوں نے بڑے بڑے دلفریب وعدے کئے تھے پر رات گئی بات گئی کے مصداق جب الیکشن ہو گئے اور وعدے کرنے والوں کا آلو سیدھا ہو گیا تو وہ تمام وعدے ہوا ہو گئے اسی وجہ سے آج اس ملک کے ووٹرز میں الیکشن لڑ نے والوں کے وعدوں کے بارے میں بد اعتمادی کی ایک فضا پیدا ہو چکی ہے اور وہ ان سے متاثر ہوتے نظر نہیں آ رہے۔ اگلے روز ایک سیاسی جماعت کے قائد نے کہا کہ اقتدار میں آ کر وہ وی وی آئی پی کلچر کو ختم کر دیں گے‘یہ بات قوم ایک عرصے دراز سے سن رہی ہے‘ ہر سیاسی جماعت نے ماضی میں اس قسم کا دعویٰ کیا پر جب اس نے اقتدار کا مزہ چکھا تو وہ اپنا یہ وعدہ بھول گئی اس لئے اب اگر کوئی اس قسم کا سبز باغ عوام کو دکھلاتا ہے تو عوام اس وعدے کی صداقت پر یقین نہیں کرتی‘ بہتر ہو گا اگر اب عوام کو مزید سبز باغ دکھانے کے بجائے ارباب اقتدار کسی ٹھوس لائحہ عمل کا مظاہرہ کریں۔ ایران میں 9پاکستانی مزدوروں کے اگلے روز قتل کو ایک isolated الگ تھلگ واقعہ نہ سمجھا جائے یہ اس خطے کے امن عامہ کو تاراج کرنے کی اس سازش کی ایک کڑی ہے جو امریکہ اس لئے کر رہا ہے کہ اس سے بیک وقت کئی شکار ہوتے ہیں‘ایک تو یہ کہ آپس میں ان بن سے پاکستان ایران اور افغانستان کے درمیان یکجہتی کی کوشش کو دھچکا لگے گا اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر اس علاقے کا امن برباد ھو گا تو امریکہ کے ازلی دشمن چین کا اس خطے میں سی پیک کا ترقیاتی منصوبہ بری طرح متاثر ہوگا۔اس میں کوئی دورائے نہیں کہ سی پیک منصوبہ پاکستانی معیشت کی بہتری کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے اسے کسی صورت سبوہ تاژ کرنے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونا چاہئے مستقبل قریب میں یہ پاکستان کی معیشت کو بام عروج تک پہنچا سکتا ہے دفتر خارجہ کی ترجمان نے بھی حالیہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ہولناک اور قابل نفرت واقعہ ہے‘ ہم ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔لکی مروت کا امن عامہ آج جتنا خراب ہو چکا ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی‘ آئے دن خیبرپختونخوا کے اس جنوبی ضلع میں دہشت گردوں اور پولیس کے درمیاں مسلح تصادم کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اس کی ایک وجہ تو یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اگر ایک طرف لکی مروت بذات خود ایک نیم قبائلی علاقہ ہے تو دوسری طرف اس کے اطراف میں سابقہ فاٹا کا بنوں ایف آر اور شمالی وزیرستان بھی ہے۔ اگر آ پ 1947ء سے لے کر اب تک مختلف ادوار حکومت میں شروع کیے جانے والے عوامی فلاحی پروگراموں پر ایک تنقیدی نظر ڈالیں تو آپ بلا خوف تردید یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ ان میں صرف درج ذیل دو ایسے پروگرام تھے کہ جن کو زبردست عوامی پذیرائی ملی ان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام سر فہرست ہے‘عالمی سطح پر بھی عوامی فلاحی اداروں نے اس پراجیکٹ کی از حد تعریف کی اسی طرح صحت انصاف کارڈ کے اجراء کا فیصلہ بھی ایک صائب اقدام تھا کہ جو اس ملک کے عام آدمی کے فائدے کے لئے تھادکھ ہوتا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کے لئے کچھ عرصے سے مناسب فنڈنگ نہیں کی جا رہی الیکشن کے ذریعے جو پارٹی بھی بر سر اقتدار آ ئے اسے یہ بات اپنے پلے باندھ لینی چاہئے کہ مندرجہ بالا دونوں عوامی فلاحی پروگراموں کو وقت نے صحیح ثابت کیا ہے لہٰذا نہ صرف ان کو جاری و ساری رکھنے کی ضرورت ہوگی۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ