قومی محا صل کا ہدف 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ہر سال قومی محاصل کا ہدف مقرر کر تا ہے اس ہدف کوحاصل کرنے میں معاون بننے والے اداروں اور تا جروں کو تعریفی اسنا د بھی دیتا ہے قومی محا صل کے اہداف کو حا صل کرنے میں خیبر پختونخوا کا بڑا حصہ ہے افغا ن ٹرانزٹ ٹریڈ خیبر پختونخوا کے تین راستوں سے اور بلو چستان کے ایک راستے سے گذر کر جا تی ہے ان راستوں پر سمگلنگ کی روک تھا م کرکے قانونی تجا رت کو فروغ دینے سے قومی محا صل میں اضا فہ ہوتا ہے لیکن یہ بولنے اور لکھنے میں جتنا آسان ہے عمل درآمد کر کے دکھانے میں اتنا آسان نہیں اس راہ میں گھمبیر مسا ئل اور بڑی پیچیدگیاں ہیں ایف بی آر کے چیئر مین ملک امجد زبیر ٹوانہ کا حا لیہ دورہ پشاور ایسے وقت پر ہوا جب طور خم کا پا ک افغان بارڈر 10روز بند رہنے کے بعد بڑی مشکل سے کھلوایا گیا تھا یہ راستہ سال میں کئی بار بند ہو جا تا ہے اس طرح انگوراڈہ اور خر لا چی کے پھا ٹک ایک مہینہ کھلتے ہیں تو چار مہینوں کے لئے بند ہو تے ہیں، تین سرحدی راستے بن شاہی، اراندو اور شاہ سلیم اب تک دوطرفہ تجا رت کے لئے نہیں کھو لے گئے نائن الیون کے بعد اتحا دی افواج نے افغا نستان میں دہشت گر دی کے خلاف جنگ کے لئے اپنا سازو سامان خیبر پختونخوا کے راستے افغانستان پہنچایا اس سہو لت کا نا م کو لیشن سپورٹ تھا اس سہولت کے لئے فنڈ بھی قائم کیا گیا تھا کر ا چی کی بند ر گاہ سے طور خم تک ہماری بڑی شاہرا ہ پرکو لیشن سپورٹ کے دیو ہیکل کنٹینروں کی وجہ سے پاکستان کے بنیا دی ڈھا نچے کو بھی نقصان پہنچا تا ہم پشاور کی تا جر برادری اور خیبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اس حوالے سے مثبت کر دار ادا کیا، اتحا دی افواج کے انخلا ءکے بعد پاکستان اور افغانستان کی با ہمی تجارت کو نئے مسائل کا سامنا ہوا ان مسائل کے حل کےلئے وفود کے تبا دلے ہوئے طویل مذاکرات کے نتیجے میں مسائل پر قابو پا یا گیا ایسے مسائل سے نبرد آزما ہونے میں حکو مت کی مدد کرنے کے لئے پا ک افغان جوائنٹ چیمبر آف کا مرس کے کوآرڈینیٹر ضیا الحق سر حدی نے جوخد مات انجا م دیں ان خد مات کے اعتراف میں انہیں با بائے کسٹمزکے خطاب کے ساتھ تعریفی سند دی گئی ہے یہ سند ایف بی آر کے چیئر مین ملک امجد زبیر ٹوا نہ کے ہاتھوں خیبر پختونخوا کسٹمز کے چیف کلکٹر سعید اکرم کی طرف سے پیش کی گئی‘ ضیا الحق سر حدی کا شمار پشاور کی نما یاں شخصیات میں ہوتا ہے انہوں نے پشاور کی تا جر برادری کےساتھ ساتھ صحا فتی‘ ادبی اور علمی حلقوں میں بھی اپنا مقام بنا یا ہے ان کی چار کتا بیں شائع ہو چکی ہیں، ان کے دلچسپ سفر نامے رسائل و جر ائد کے ذریعے قارئین سے دا دو تحسین سمیٹ چکے ہیں گندھا را ہند کو بورڈ کے ایگزیکٹیو ممبر ہیں وہ خیبرلٹریری کلب اور ابا سین کا لم رائٹر ز ایسو سی ایشن کے عہدیدار ہیں، انہوں نے اپنے کیر ئیر کا آغا ز 1965میں پا کستان کسٹمز میں ملا زمت سے کیا چند سال بعد ملازمت کو چھوڑ کر اپنا کاروبار شروع کیا در آمد، برآمد کے کاروبار سے منسلک ہو نے کے علا وہ کسٹمز، کلیرنگ، فارورڈ نگ اینڈ شپنگ ایجنٹس کے شعبہ سے بھی منسلک ہوئے اس شعبے میں گذشتہ 55سال سے خد مات انجا م دے رہے ہیں افغا نستان اور پا کستان کی با ہمی تجا رت میں جب بھی کوئی خلل آتا ہے سب لو گ ضیاءالحق سرحدی کی طرف دیکھتے ہیں آپ متعلقہ لو گوں کا وفد لیکر دونوں اطرف کے حکام سے ملتے ہیں اور کا میاب سفارت کاری کے ذریعے رکا وٹوں کو دور کر کے تجا رتی روابط بحا ل کر تے ہیں اس طرح با بائے کسٹمز کا خطاب آپ کے نام کے ساتھ بجا طور پر جچتا ہے۔