پشاور کے 9 حلقوں پر نتائج تبدیل کرنے کا الزام، کامران بنگش کے ووٹ 30 ہزار تھے جبکہ ساتویں نمبر پر 3 ہزار 996 ووٹ لینے والا کامیاب ہوا: تیمور سلیم جھگڑا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ پشاور کے 9 حلقوں پر نتائج تبدیل کیے گئے ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم پشاور کے تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر کلین سوئپ کرچکے ہیں، انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی بلکہ فارم 47 تبدیل کیے گئے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پشاور کے 9 حلقوں پر نتائج تبدیل کیے گئے ہیں، این اے 28 پر نور عالم خان کے 38 ہزار ووٹوں کے ساتھ ایک لگا کر اسے ایک لاکھ 38 ہزار کر دیا گیا، پی کے 72، پی کے 73 اور پی کے 74 کے فارم 47 بھی تبدیل کیے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی کے 79 کا نتیجہ مجھے ازبر ہوگیا ہے، میرے حلقے پر دوسرے نمبر پر جمعیت علمائے اسلام (ف) جبکہ کامیاب قرار دیے جانے والا (ن) لیگی امیدوار پانچویں نمبر پر تھا۔

انہوں نے بتایا کہ کامران بنگش کے ووٹ 30 ہزار تھے جبکہ ساتویں نمبر پر 3 ہزار 996 ووٹ لینے والے آزاد امیدوار کو کامیاب کرایا گیا، کامران بنگش صوبہ میں سب سے زیادہ لیڈ کے ساتھ جیتے تھے۔

تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ جو کچھ ہوا ہے اسے اب چھپایا نہیں جا سکتا، اگر بہت سے ریٹرننگ افسران اور پریزائیڈنگ افسرز دباؤ برداشت نہ کرتے تو ہمیں تاریخی مینڈیٹ نہ ملتا۔