اس وقت الیکٹرانک میڈیا میں درجنوں پرائیویٹ چینلز کام کر رہے ہیں زندگی کے کئی معاشرتی مسائل ہیں کہ جن پر ریسرچ کرکے دستاویزی فلمیں بنائی جا سکتی ہیں قومی اور مقامی زبانوں میں مشاعرے پیش کئے جا سکتے ہیں کلاسیکی موسیقی کے پروگرام پیش کئے جا سکتے ہیں کہ جو کسی زمانے میں باقاعدگی سے پی ٹی وی پر نشر کئے جاتے تھے۔ پر اس طرف آج کل کے ٹی وی چینلز کے ارباب بست و کشاد کی نظر نہیں پڑ رہی۔ موسمیاتی تبدیلی نے اب کی دفعہ خوب رنگ دکھلایا ہے مشرق وسطیٰ جو ہمیشہ بوند بھر پانی کو بھی ترستا تھا اب کی دفعہ اس قدر سیلابی بارشوں کی نذر ہوا ہے کہ جس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی وطن عزیز بھی گزشتہ کئی ماہ سے عجیب و غریب موسم میں مبتلا ہے اب کی دفعہ سردیاں بہار کے موسم کو کھا گئی ہیں اور ا ب کہا جا رہا ہے کہ امسال موسم گرما بھی گزرے ہوئے موسم سرما کی
طرح شدید ہو گا۔ خیبر پختونخوا کی حکومت کا یہ بڑا صائب فیصلہ ہے جس کے تحت اس نے سابق وزرائے اعلیٰ کا پروٹوکول ختم کر کے 100 سے زائد سرکاری ملازمین کو واپس سرکاری ڈیوٹی پر بلا لیا ہے جو چیز ایک عام آدمی کی سمجھ سے باہر ہے وہ یہ ہے کہ اس قسم کا فیصلہ پچھلی حکومتوں میں سے کسی حکومت نے کیوں نہیں کیا حالانکہ یہ فیصلہ تو بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا پاکستان ایک غریب ملک ہے غیر ملکی قرضوں کے بغیر ہمارے حکمران امور
مملکت چلا ہی نہیں سکتے ہم کو اپنے پاؤں اتنے ہی پھیلانے چاہئیں کہ جتنی چادر ہو پیسے درختوں پر نہیں اُگتے۔ کور کمانڈرز کانفرنس کا یہ عزم بجا ہے کہ فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی مذموم کوشش ناکام بنا دی جائے گی وطن عزیز کے دشمن افواج پاکستان کی پروفیشنل صلاحیت اور غیرجانبداری سے حسد کرتے ہیں ان کو یہ علم ہے کہ عالم اسلام میں پاکستان کی افواج کا ہر شعبے میں جو معیار ہے وہ لا جواب ہے اس لئے وہ اس پر بے بنیاد الزامات لگا کر ان میں اور عوام میں غلط فہمیاں اور دراڑ ڈالنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔ سعودی عرب نے بلا شبہ مشکل مالی حالات میں پاکستان کی بے پناہ امداد کی ہے پر ہمارے حکمرانوں کا یہ بھی فرض بنتا ہے کہ بے شک وہ سعودی عرب سے قریبی تعلقات رکھیں پر ایران
اور سعودی عرب کی آپس کی چپقلش میں پھونک پھونک کر قدم رکھیں کیونکہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے آپ دوست بدل سکتے ہیں پر ہمسایہ نہیں بدل سکتے۔ جس معاشرے میں جزا و سزا کا تصور ختم ہو جائے یا اس پر من و عن عمل درآمد نہ ہو تو وہاں جرائم تیزی سے پنپتے ہیں چین کی مثال ہمارے سامنے ہے وہاں مالیاتی جرائم اب اگر نہ ہونے کے برابر ہیں تو اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کرپشن میں ملوث افراد کو بیچ بازار دیوار کے ساتھ ان کے ہاتھ باندھ کر کھڑا کر دیا جاتا ہے اور فائرنگ سکواڈ عوام کے سامنے ان کو گولیوں سے بھون ڈالتا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ جن مجرموں پر گولیاں چلائی جاتی ہیں ان سے پہلے گولیوں کی قیمت بھی وصول کر لی جاتی ہے اس کے بر عکس اب تک ہم نے اس ملک کے خزانے کو مختلف حربوں سے لوٹنے والوں کے ساتھ از حد نرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔