اب ہر سال موسم گرما پہلے سے زیادہ مختلف ہوتا ہے کیونکہ زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ تھکاوٹ، بلڈ پریشر میں اضافے اور دیگر مسائل سے بچنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ آخر کتنی مقدار کو مناسب قرار دیا جا سکتا ہے؟
اس حوالے سے متعدد خیالات موجود ہیں کہ روزانہ کتنا پانی پینا چاہیے، کس کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور ڈی ہائیڈریشن یا پانی کی کمی کا علم کیسے ہو سکتا ہے۔
تو آپ کو روزانہ کتنا پانی پینا چاہیے؟
یہ خیال بہت عام ہے کہ ہر فرد کو روزانہ 8 گلاس پانی (لگ بھگ 1.9 لیٹر) پینا چاہیے، بیشتر افراد اس پر آنکھیں بند کرکے عمل کرتے ہیں، حالانکہ انہیں علم نہیں ہوتا کہ یہ مشورہ کہاں سے آیا یا ہمیں اتنے گلاس پانی کی ضرورت کیوں ہوتی ہے۔
حقیقی تو یہ ہے کہ 8 گلاس پانی پینے کا خیال کچھ زیادہ درست نہیں کیونکہ اس کے حوالے سے ٹھوس سائنسی شواہد موجود نہیں۔
ویسے تو 8 گلاس پانی پینا برا خیال نہیں مگر کچھ افراد کے لیے یہ مقدار بہت زیادہ جبکہ کچھ کے لیے ناکافی ثابت ہو سکتی ہے۔
دیگر خیالات بھی موجود ہیں مگر ان پر بھی مکمل اتفاق نہیں، طبی ماہرین کے مطابق ہر فرد کو پانی کی مختلف مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔
ویسے بالغ افراد کے لیے پانی کی 'مناسب مقدار' کے حوالے سے طبی ماہرین کی رائے موجود ہے مگر ہر فرد کے لیے یہ مقدار مختلف ہوتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ پانی سے ہٹ کر دودھ، چائے، کافی، پھلوں، سبزیوں اور دیگر غذاؤں سے بھی جسم کو پانی حاصل ہوتا ہے۔
امریکا کے انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن آف دی نیشنل اکیڈمیز نے پانی کی مقدار کے حوالے سے چند سفارشات کی ہیں جن کے مطابق 4 سے 8 سال کے بچوں کو روزانہ 7 کپ پانی پینا چاہیے۔
9 سے 13 سال کے لڑکوں کو 10 جبکہ اسی عمر کی لڑکیوں کو 9 کپ پانی پینا چاہیے، 14 سے 18 سال کے لڑکوں کو 14 جبکہ اسی عمر کی لڑکیوں کو 10 کپ پانی پینا چاہیے۔
اسی طرح بالغ خواتین کو روزانہ 2.7 لیٹر (یا 11 کپ) جبکہ مردوں کو 3.7 لیٹر (یا 15 کپ) پانی پینا چاہیے۔
یہ واضح رہے کہ اتنی مقدار میں سیال ضروری نہیں کہ صرف پانی کے ذریعے جسم کا حصہ بنایا جائے۔
زیادہ پانی کی ضرورت کن کو ہوتی ہے؟
اگر آپ جسمانی طور پر زیادہ سرگرم رہتے ہیں : جو افراد اپنے کام کی وجہ سے دن بھر جسمانی طور پر سرگرم رہتے ہیں، انہیں دیگر کے مقابلے میں زیادہ پانی کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
آپ جتنا زیادہ متحرک رہیں گے، اتنا زیادہ پسینہ خارج ہوگا اور جسمانی سیال کی کمی پوری کرنے کے لیے زیادہ پانی کی ضرورت ہوگی۔
ورزش کرتے ہیں : اگر آپ جسمانی مشقت والا کام نہیں کرتے مگر روزانہ کئی گھنٹے ورزش کرتے ہیں تو پھر پانی کی ضرورت بھی زیادہ ہوگی۔
یہاں تک کہ اگر پانی کی کمی کا احساس نہ ہو تو بھی جسمانی سرگرمیوں کے دوران جسم کے اندر پانی کی کمی ہوتی ہے۔
گرم موسم والے مقامات پر رہنے والے : گرم موسم کا مطلب پسینے کا زیادہ اخراج ہے اور اس لیے ضروری ہے کہ جسم سے خارج ہونے والے سیال کی کمی کو پانی پی کر پورا کیا جائے۔
حاملہ خواتین : حاملہ خواتین کو زیادہ پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ خون کا بہاؤ بہتر ہو، کیلوریز کا زیادہ استعمال ہو اور دیگر جسمانی افعال درست طور پر کام کریں۔
پانی کی کمی کا اندازہ کیسے کریں؟
اگر آپ کو پیاس کا احساس کم ہوتا ہے تو پیشاب کی رنگت سے بھی جسم میں پانی کی کمی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
اگر پیشاب کی رنگت شفاف یا ہلکی زرد ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ جسم کو مناسب مقدار میں پانی دستیاب ہے البتہ گہری رنگت پر پانی پینا بہتر ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔