سائنس دانوں نے امیونوتھراپی کی ایک نئی قسم وضع کی ہے جو ہڈی کے کینسر کا علاج کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کی جانب سے وضع کیے جانے والے اس علاج میں اوسٹوسرکوما نامی ایک ہڈی کے کینسر کے خلاف مثبت نتائج رکھتا ہے۔
اوسٹوسرکوما ایک انتہائی نایاب کینسر ہے لیکن نوجوانوں میں ہڈیوں کے کینسر کی سب سے عام قسم ہے۔ اس وقت دنیا میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں۔
چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ مدافعتی خلیوں کا گیما-ڈیلٹا ٹیسیلز نامی ایک چھوٹا ذیلی سیٹ کینسر کے خلاف مؤثر اور کم لاگت کا علاج فراہم کر سکتا ہے۔
یہ خلیے مدافعتی خلیوں کی وہ قسم ہے جن کو صحت مند ڈونر مدافعتی خلیوں سے بنایا جا سکتا ہے۔ ان خلیات کو ایک شخص سے دوسرے شخص میں ممکنہ مہلک بیماریوں کے خطرے کے بغیر بحفاظت منتقل کیا جا سکتا ہے۔
ان خلیوں کو بنانے کے لیے ایک صحت مند شخص سے خون لیا جاتا ہے اور خلیوں کو ایسے انجینئر کیا جاتا ہے کہ وہ کینسر کے مریض میں بھیجے جانے سے قبل رسولیوں کو ہدف بنانے والی اینٹی باڈیز اور مدافعتی کیمیکلز خارج کرنے لگتے ہیں۔
علاج کا یہ نیا ڈیلیوری پلیٹ فار او پی ایس-گیما-ڈیلٹا ٹی کہلاتا ہے۔
یونیورسٹی کالج سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر جونتھن فشر کا کہنا تھا کہ سی اے آر-ٹی سیلز جیسی موجودہ امیونوتھراپیز میں مریض کے اپنے مدافعتی خلیے استعمال کیے جاتے ہیں اور ان کی کینسر کش خصوصیات کو بہتر بنایا جاتا ہے۔