باہمی اعتماد اور یگانگت کا فقدان 

یہ خبر پڑھ کر کہ آج دنیا کا ہر تیسرا شخص سینے کی جلن ‘تیزابیت ‘بدہضمی اور قبض جیسی بیماریوں کا شکار ہے‘ ہمیں وہ پرانی نصیحت یاد آ رہی ہے جو آج سے دو ہزاروں سال پہلے ایک گرو نے اپنے ایک چیلے کو دی تھی جب اس نے اس سے پوچھا تھا کہ وہ اسے ایسا نسخہ بتائیں جس پر عمل کر کے اس کی عمر درازہو جائے‘ گرو نے اسے کہا تھا جتنی روٹیاں تم روزانہ کھا رہے ہو ان کو گھٹا کر آدھا کر دو‘ جتنا تم روزانہ پانی پی رہے ہو اس کا ڈبل پانی پیا کرو اور جتنا تم پیدل چلتے ہو اس سے دو گنا زیادہ چلا کرو ‘آج کے ڈاکٹر بھی عارضہ قلب اور معدے کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو کم و بیش یہی نصیحت کرتے ہیں جنک فوڈ junk food جو مختلف کیمیکلز سے بھرپور ہوتا ہے اس کے استعمال سے لوگ شوگر ‘بلڈ پریشر اور معدے کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ‘چلنا پھرنا انہوں نے چھوڑ دیا ہے ‘ہر وقت وہ لیپ ٹاپ اور موبائل سے چپکے ہوئے ہیں ‘جس سے ان کی بینائی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ان ابتدائی کلمات کے بعد چند دیگر اہم امور پر تبصرہ بے جا نہ ہوگا ۔اگر کراچی میں سٹریٹ کرائمز پھر سر اٹھا رہے ہیں تو پنجاب میں کچے کے علاقے میں ڈاکوﺅں کی سرکوبی ابھی مکمل طور پر نہیں ہوئی ہے‘ اسی طرح خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع اور فاٹا میں بھی امن عامہ کی صورت حال مخدوش ہے ‘قصہ کوتاہ ان تینوں صوبوں میں پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں کچھ زیادہ عرصے کی بات نہیں جب کراچی میں امن عامہ اس قدر ابتر تھا کہ وہاں کی تاجر برادری کے اصرار پر رینجرز کو یہ ٹاسک دے دیا گیا تھا کہ وہ اسے ٹھیک کریں اور پھر جب رینجرز میدان عمل میں اترے تو وہاں کے حالات کنڑول میں آ گئے‘ کیا تاریخ اپنے آپ کو پھر دہرانے تو نہیں جا رہی‘ وزارت داخلہ کو مندرجہ بالا صورت حال میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر کے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ پنجاب کی وزیر اعلیٰ عوام کے رفاہی کام میں کافی دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور اگر اسی جذبے سے انہوں نے عوام کی خدمت جاری رکھی تو چار سال بعد ملک میں جو جنرل الیکشن ہوں گے ان میں وہ وزارت عظمیٰ کے منصب کے لئے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر ابھر سکتی ہیں ‘گو کہ آ صف علی زرداری صاحب کی یہ خواہش ہو گی کہ بلاول بھٹو اس ملک کے آئندہ وزیر اعظم ہوں‘ اپنی اس خواہش کا وہ ایک مرتبہ سے زیادہ اظہار بھی کر چکے ہیں۔۔ سپیسspace ٹیکنالوجی میں چین کے اشتراک عمل سے پاکستان نے بہت تھوڑے عرصے میں بہت نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ‘دوست ہو تو چین جیسا ہو کہ جس نے سائنس کے میدان میں ہماری ٹھوس مدد کی ہے۔ امریکہ کی ہم نے 70سال تک ہمواہی کی پر اس کے بدلے میں اس نے ہماری کوئی ایسی مدد نہیں کہ جس پر آج ہم فخر کر سکیں‘۔خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کا یہ فیصلہ قابل تعریف ہے کہ منشیات کے بڑے مگر مچھوں پرہاتھ ڈالا جائیگا اور تعلیمی اداروں میں طلبہ کی جنرل سکریننگ کی جائے گی اور اس کی رپورٹ صرف والدین کے ساتھ شیئر ہو گی۔یہ اقدام اس لئے ضروری اور بروقت ہے کہ نئی نسل میں منشیات کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ 

خیال تو تھا کہ اقوام متحدہ عالمی عدالت انصاف کے اسرائیل کی فلسطین میں بربریت کے خلاف فیصلے پر سخت ایکشن لے گی پر اب ظاہر ہو رہا ہے کہ اس کے منہ میں دانت نہیں ہیں کیونکہ عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے کو اسرائیل نے اپنی جوتی کی نوک پر مار دیا ہے‘ دنیا کے اکثر ممالک کا اب اقوام متحدہ پر سے اعتماد متزلزل ہو رہا ہے اور جس طرح لیگ آف نیشنز اس وقت کی سپر پاورز کی ہٹ دھرمی کے آگے بے بس تھی جو بعد میں اس کے ٹوٹنے کا سبب بنی ‘لگ یہ رہا ہے کہ اقوام متحدہ بھی آج ہو کہ کل‘ اس کا انجام بھی لیگ آف نیشنز سے کچھ زیادہ مختلف نہ ہو گا اور اگر ایسا ہوتا ہے تو دنیا کا امن ایک مرتبہ پھر دا ﺅپر لگ جائے گا‘ اگر امریکہ چاہے تو اقوام متحدہ کو ٹوٹنے سے بچا سکتا ہے کیونکہ چین اور روس دونوں آج دنیا میں امن کے متلاشی نظر آ رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔