کرکٹ کا پوسٹ مارٹم 

کرکٹ کے بارے میں عمومی اور پاکستان کی کرکٹ کے بارے میں خصوصی طور پر اتنا کچھ لکھا جا چکا  اور لکھا جا رہا ہے کہ اس پر مزید کچھ طبع آزمائی کرنا وقت اور قرطاس دونوں کا ضیاع  ہو گا پر اگر اختصار کے ساتھ پاکستان میں کرکٹ کے موجودہ معاملات کے بارے میں حاشیہ آ رائی کر لی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں شاہد آفریدی کی اس بات میں وزن ہے کہ کرکٹ کنٹرول بورڈ کو جو سرجری بھی کرنی ہے ایک ہی بار کر لی جائے ٹیم کے کپتان کو آ ئے دن بدلنا ٹیم کے مورال پر منفی اثر ڈالتا  ہے لہٰذا اس روش سے اجتناب ضروری ہے یہ ضروری نہیں کہ ایک اچھا بلے باز یا باؤلر اچھا کپتان بھی ثابت ہو پاکستان کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان عبد الحفیظ کاردار ایک اوسط درجے کے آل راؤنڈر تھے پر ان کو قدرت نے بے بہا انتظامی صلاحیتوں سے نوازا تھا ان کے دبدبے کا یہ عالم تھا کہ ٹیم کے تمام کھلاڑی بیک وقت ان سے خائف بھی ر ہتے اور ان کے دلوں میں اپنے کپتان کے واسطے عزت کا ایک بڑا جذبہ بھی موجزن ہوتا اگر کپتان انتظامی صلاحیتوں کا مالک ہوگا تو ٹیم میں پارٹی بازی کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا ٹنڈولکر اپنے وقت کا دنیا کا بہترین بلے باز تھا پر جب اسے بھارتی ٹیم کی کپتانی سونپی گئی تو وہ بطور کپتان بھارتی کرکٹ ٹیم کے واسطے سودمند ثابت نہ ہوئے چنا نچہ انہوں نے از خود کپتانی سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور اسے اپنی انا کا مسئلہ نہ بنایا ویسے ملک کے کھیلوں کے شائقین کو دکھ ہے کہ ہاکی اور سکواش میں ڈاواں ڈول ہونے کے بعد اب کرکٹ میں بھی ہمارے پاؤں لڑکھڑا رہے ہیں ملک کے اندر کئی نامور پاکستانی ریٹائرڈ کرکٹرز موجود ہیں ان کی خدمات بطور بیٹنگ اور باؤلنگ کوچز مستعار لی جا سکتی ہیں غیر ملکی کوچز کی کوئی خاص ضرورت نہیں کرکٹ کنٹرول بورڈ میں سیاسی بنیاد پر کوئی تقرری نہ کی جائے تینوں فارمیٹس یعنی ٹیسٹ‘ون ڈے اور T-20 کیلئے علیحدہ علیحدہ ٹیمیں ابھی سے منتخب کر کے انہیں ایک جامع تربیتی پروگرام کے تابع کیا جائے تاکہ مستقبل میں ہماری کرکٹ دنیائے کرکٹ میں وہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکے‘احسن اقبال صاحب کا یہ کہنا  چشم کشا ہے کہ ملک کی آبادی بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ملک میں گندم‘ چاول اور دودھ کی پیداوار کم ہوتی جا رہی۔

 ارباب اقتدار کو ملک کے علمائے کرام سے مشورے کے بعد  اس معاملے میں فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے یہ امر خوش آئند ہے کہ روس نے پاکستان کو پائپ لائن کے ذریعے LNG دینے کی پیش کش کی ہے لیکن اس کے واسطے حکومت کو ایسی حکمت عملی پر عمل کرنا  ہو گا کہ وہ امریکی پابندیوں سے اپنی جان بچائے وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کا کام ایک اچھا عمل آج ملک چونکہ معاشی بد حالی کا شکار ہے ارباب اختیار کو حکومتی غیر ترقیاتی اخراجات میں حتی الوسع کمی کرنا ضروری وزیر اعظم نے مختلف وزارتوں کو جو ٹارگٹ دئیے ہیں ان کی مانیٹرنگ بڑی ضروری ہو گی اور اس ضمن میں وزارتوں کی سستی برداشت نہ کی جائے بلکہ اگر کوئی وزیر مقرر کردہ اہداف پورا کرنے میں ناکام ر ہے تو اس سے اس کی وزارت کا قلمدان واپس لے کر کسی اور وزیر کے سپرد کردیا جائے۔