وطن عزیز میں عام آ دمی کو جو مسائل درپیش ہیں ان میں نوے فیصد کا براہ راست گڈ گورننس کے فقدان سے تعلق ہے‘اگرلوکل گورنمنٹ کو صحیح معنوں میں خود مختیار اور فعال بنا دیا گیا ہوتا تو عوامی مسائل کا بطریق احسن تدارک کیا جاسکتا تھا‘اس بیانئے کی وضاحت کچھ اس طریقے سے ہے‘ آج آپ ملک کے کسی بھی شہر چلے جائیں وہاں کی میونسپل کمیٹی یا میونسپل کارپوریشن میں آپ کو فعال صورت میں فائر بریگیڈ نہیں ملے گا‘شہر میں کسی بھی جگہ آگ بھڑک جانے کی صورت میں وہاں کی سول انتظامیہ کو لا محالہ افواج پاکستان کے کسی ادارے کی آگ بجھانے کیلئے مدد درکارہوتی ہے‘کیا آج وقت نہیں آ گیا کہ ملک کی تمام میونسپل کمیٹیوں اور کارپوریشنز میں فائر برگیڈ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور اسے لازمی سروس قرار دے کر بالکل انہی خطوط پر ڈھالا جائے جس طرح کہ امریکہ کی کئی ریاستوں نے ڈھال رکھا ہے کیونکہ تجربہ یہ بتاتا ہے کہ آگ کو بروقت نہ بجھانے سے ہر ماہ ہر شہر میں کئی قیمتی جانوں اور پراپرٹی کا ضیاع ہو رہا ہے۔ شہروں میں سرکاری اراضیات ہوں کہ قبرستان کے واسطے مختص جگہ‘ ان پر تجاوزات کو روکنا بھی میونسپل اداروں کی ذمہ داری ہے جو وہ کما حقہ نہیں نبا رہے۔شہروں کے باسیوں کو گھروں اور محلوں میں پینے کے شفاف پانی کی سپلائی کی ذمہ داری بھی میونسپل اداروں کی ہوتی ہے جو وہ ایک عرصے سے نہیں پورا کر رہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ منرل واٹر پر اب انحصار کرتے ہیں جو ان کی جیب پر ایک اضافی بوجھ ہے کیونکہ ناقص پلاننگ کی وجہ سے ان اداروں نے زیر زمین پانی کی سپلائی اور گٹر کی جو پائپ لائنز بچھا رکھی ہیں وہ آپس میں گڈ مڈہو گئی ہیں اور واٹر سپلائی کا پانی گٹر کی پائپ لائنز سے رستے یا لیک ہوتے گندے پانی کے ساتھ مکس ہو کر آلودہ ہو چکا ہے ایک دور تھا کہ عوام میونسپل کمیٹی کے پانی کے نلکوں کا پانی بغیر کسی خوف و خطر پیا کرتے تھے کیونکہ وہ ہر قسم کے جراثیم سے پاک ہوا کرتا تھا‘اسی طرح یہ بھی میونسپل اداروں کے فرائض منصبی میں شامل ہے‘ کہ گلیوں‘بازاروں میں پھرنے والے آ وارہ ‘باؤلیکتوں کو ٹھکانے لگایا جائے کہ جن سے روزانہ بچے بوڑھے اور راہ چلتی خواتین سگ گزیدگی کا شکار ہو رہی ہیں۔
‘پر مچال ہے کہ متعلقہ اہلکاروں کی اس طرف توجہ ہو‘ جب بھی میونسپل اداروں کی توجہ ان باتوں کی طرف مبذول کروا ئی جائے تو وہ فنڈز کی عدم دستیابی کا رونا روتے ہیں‘ تجربہ یہ بتاتا ہے کہ جس طرح وفاق زیادہ سے زیادہ مالی اور انتظامی اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتا ہے بالکل اسی طرح صوبائی حکومتوں کی بھی یہ کوشش رہی ہے کہ میونسپل اداروں کو خودمختیاری نہ دی جائے اور وہ ہر بات کے لئے ان کے محتاج رہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔