لکھاری لکھ لکھ کر تھک چکے کہ ارباب اقتدار خدا را دن بہ دن بڑھتے ہوے ٹریفک حادثات کا نوٹس لیں کہ وطن عزیز میں ہر سال اتنے افراد عوارض قلب یا کینسر سے ہلاک نہیں ہوتے کہ جتنے ٹریفک حادثات میں ہو رہے ہیں پر مجال ہے کہ کسی کے کان پر جوں تک بھی رینگی ہو ملک بھر میں ٹریفک پولیس تیز رفتاری میں ملوث ڈرائیوروں کو اب تک نکیل نہیں ڈال سکی ہے اور نہ ہی ارباب اقتدار نے موجودہ ٹریفک کے قوانین کو سخت کیا ہے اگلے روز کئی پاکستانی زائرین ایران کے اندر ایک بس کے حادثے میں محض اس لئے لقمہ اجل بن گئے کہ اس کی بریک فیل ہو گئی مطلب یہ ہے کہ وہ بس میکینکلی ان فٹ تھی تو سوال یہ اٹھتا ہے کہ اسے سڑک پر آنے کی اجازت کس نے دی اور کیوں دی کبھی کبھی حکام کو ملکی مسائل حل کرنے کے واسطے غیر روایتی اقدامات بھی اٹھانے پڑتے ہیں۔ ایک خبر کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں چوہوں کو تلف کرنے کیلئے شکاری بلے لائے جائینگے کیونکہ پارلیمنٹ ہاؤس میں جنگلی چوہوں کی بہتات سے سرکاری ریکارڈ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ان ابتدائی سطور
کے بعد اب چند کلمات ہو جائیں‘ آج کے تازہ ترین قومی اور عالمی معاملات پر۔ بھادوں کا مہینہ شروع ہو چکا ہے اور راتوں کی خنکی اور دن کی تیز دھوپ اس کا بین ثبوت ہے گو کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس ماہ میں کثرت سے بارشوں کا سلسلہ بھی چل نکلا ہے۔ جوں جوں امریکہ کے صدارتی انتخابات کی تاریخ نزدیک آ رہی ہے کملا ہیرس اور ٹرمپ اپنی تقاریر میں ایک دوسرے کے لتے لے رہے ہیں۔ ہماری طرح ایران بھی افغانستان کی طالبان حکومت کی ایران افغاں بارڈر پر کمزور پالیسی سے نالاں ہے چنانچہ وہ بھی افغانستان سے جڑی اپنی سرحد پر باڑ لگانے کا سوچ رہا ہے۔ ایک عرصے سے کوئی دن ایسا نہیں جاتا کہ جب خوارج ہمارے بارڈر پر در اندازی نہ کرتے ہوں اور ہمارے دلیر فوجی جوان ان کی دراندازی کو ناکام بنانے کیلئے اپنے خون کا نذرانہ نہ پیش کرتے ہوں۔ روس اور یوکرائن کے مابین جنگ میں کمی نہیں آ رہی اور آئے دن وہ ایک دوسرے کی ملٹری تنصیبات کو تباہ کر رہے ہیں اگلے روز روس نے یوکرائن کی کئی عسکری تنصیبات کو تباہ کر دیا جن کے بارے میں اسے اطلاع تھی کہ انہیں ماسکو پر ایک حملے کیلئے استعمال کیا جانیوالا ہے۔ ملک بھر میں مون سون کا سیزن بھی رواں ہے‘ سیلاب نے ہر طرف تباہی پھیلا رکھی ہے۔ شہروں میں نکاسی آب کے نالوں کا بند ہو جانا پریشان کن ہے کیا ایسا ممکن نہیں کہ مون سون سیزن کی آمد سے قبل ہی اسکا حل نکال لیا جائے۔