چند دنوں میں 6 ستمبر آ نے والا ہے 1965ء کی بات ہے جس کو گزرے ہوئے پانچ عشرے بیت چکے‘ گو یہ کل کی بات لگتی ہے جب اس دن غرور کے نشے میں مخمور بھارتی جرنیلوں نے لاہور پر چڑھائی کرتے وقت کہا کہ وہ اس شام وہسکی کا جام لاہور جمخانہ میں بیٹھ کر چڑھائیں گے انہیں کیا خبر تھی کہ افواج پاکستان اپنے خون کا نذرانہ پیش کر کے ان کا یہ خواب مٹی میں ملا دیں گی‘ 1965 ء کی اس سترہ دن کی جنگ میں پاکستان کی افواج نے اپنے سے چھ گناہ زیادہ تعداد میں بھارتی فوج کو لوہے کے چنے چبوا کر عسکری تاریخ میں ایک نیا باب لکھا‘ہماری بری‘ بحری اور فضائی افواج تینوں نے اس جنگ میں جس اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت اور جراء ت کا مظاہرہ کیا وہ عسکری تاریخ میں سنہری حروف میں لکھنے کے قابل ہے اسلامی ممالک کی افواج میں یہ افواج پاکستان کا ہی خاصہ ہے کہ وہ ہر قسم کی فرقہ واریت لسانیت اور صوبائیت جیسی لعنت سے پاک ہے وہ صرف اور صرف پاکستانیت پر ایمان رکھتی ہے اور پیشہ ورانہ صلاحیت میں اسے اسلامی دنیا کی بہترین
فوج سمجھا جاتا ہے کیا ہی اچھا ہوتا اگر اس ملک کے ٹیلی ویژن چینلز یکم ستمبر سے لے کر 7 ستمبر تک سلسلہ وار افواج پاکستان کے ان تمام عظیم سپوتوں پر خصوصی دستاویزی فلمیں بنا کر ٹیلی کاسٹ کرتے کہ جنہوں نے 1965 ء کی پاک بھارت جنگ میں کارہاے نمایاں سر انجام دئیے ہیں تاکہ اس قوم کی نئی نسل کو بھی پتہ چلتا کہ اس ملک کے اصل ہیروز کون ہیں کہ جنہوں نے اپنا آج قربان کر کے ان کے کل کو محفوظ بنایا ہے۔ اب ذکر کرتے ہیں چند ا ہم امور کا اس میں کوئی شک نہیں کہ ہائی ٹیک ٹیکنالوجی میں چین امریکہ کو پیچھے چھوڑ گیا ہے اور سیاسی طور پر بھی بہتر حکمت عملی سے آج دنیا میں اثرو نفوذ کے لحاظ سے بھی چین کا غلبہ ہے لہٰذا ہمیں یہ کہنے میں کوئی باک نہیں کہ دنیا پر اب مغرب کی نہیں بلکہ مشرق کی حاکمیت آ نے والی ہے پاکستان کے تمام ووٹرز کو اس خبر کی طرف خاص دھیان دینا چاہئے کہ امریکہ کے نائب صدر کے امیدوار ٹم والز کے پاس ذاتی مکان نہیں ہے اور انہوں نے نہ ہی کسی بزنس میں انویسٹمنٹ کر رکھی ہے بطور گورنر ان کے پاس اربوں ڈالر کی منظوری دینے کا اختیار تھاپر وہ کئی پاکستانی ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی سے بھی غریب ہیں پاکستان میں بھی غلام اسحاق خان جیسے حکمران گزرے ہیں کہ جنہوں نے اپنے دور اقتدار میں ایک پیسہ بھی نہ بنایا۔