مخروش حالات 

ایک دنیا نے ٹیلی ویژن سکرین پر 11 ستمبر کے دن امریکہ کے صدارتی الیکشن کے دو امیدواروں کے درمیان بحث اور مباحث کو دیکھا ان کے جواب و سوال کے اس سیشن میں ان دونوں میں تحمل اور برداشت کا مادہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ان کی زبانی تکرار میں ایک دوسرے کے ساتھ گفت و شنید کا اعلیٰ معیار تھا، نہ اس میں ایک دوسرے کے خلاف دشنام طرازی تھی اور نہ کردار کشی اور ان کی گفتگو گالم گلوچ سے بھی پاک تھی دونوں نے ایک دوسرے کے خیالات کو بڑے حوصلے کے ساتھ سنا کمیلا ہیرس نے اپنی خوبصورت اور بولتی آ نکھوں سے بھی سیاسی طور بہت کچھ کہہ ڈالا مندرجہ بالا بحث و مباحثہ سے البتہ ایک یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر ٹرمپ یہ الیکشن جیت لیتا ہے تو امریکہ میں موجود لاکھوں پاکستانی شاید وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں کیونکہ امیگریشن کے معاملات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔ ایک خبر کے مطابق اب تک وطن عزیز سے سات لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان مہاجرین کے انخلا سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں اس قسم کے لوگوں کی موجودگی کا معاملہ کس قدر گھمبیر ہے اور اسے 
بروقت حل کرنے میں ارباب اقتدار نے کس قدر تساہل سے کام لیا ہے غیر قانونی لوگوں کی ملک میں موجودگی سے امن عامہ کے بے شمار مسائل پیدا ہو چکے ہیں۔ وطن عزیز میں چین کے انجینئرز کی ایک بڑی تعداد ملک کے مختلف علاقوں میں سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہی ان کی سکیورٹی کا معاملہ حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہونا چاہئے کیونکہ امریکہ کا آج کل پہلا حدف چین ہے اور وہ اسی تگ و دو میں ہے کہ جہاں جہاں دنیا میں چین کا اثر و نفوذ بڑھ رہا ہے وہاں اسے ختم کیا جائے اور اپنے اس مقصد کے حصول کے واسطے وہ پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کا قافیہ تنگ کرنا چاہتا ہے تاکہ پاک چین تعلقات میں دراڑ پڑے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جس بربریت کو روا رکھا ہے اسکے خلاف لکھ لکھ کر قلمکاروں کی انگلیاں دکھ گئی ہیں پر مجال ہے کہ اسرائیل کے کان پر جوں بھی رینگی ہو وہ بدستور فلسطینیوں کے قتل عام میں مشغول ہے غزہ کو تو اس نے صفحہ ہستی سے لگتا ہے مٹانے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ پارلیمانی جمہوریت اس وقت تک عوام کو ڈلیور نہیں کر سکتی کہ جب تک اس کی گاڑی کے تمام پہیے درست کام نہ کرتے ہوں‘ افسوس کا مقام یہ ہے کہ آج وطن عزیز میں پارلیمانی جمہوریت کے پہیے پنکچر نظر آرہے ہیں جس کی وجہ سے اس کی گاڑی چل نہیں رہی اور اس امر پر تمام محبان وطن سخت فکر مند اور پریشان ہیں اس قسم کی صورت حال کا یہ ملک کم ازکم ہماری یاد میں ماضی میں کبھی شکار نہ تھا۔