اسرائیل نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری حسن نصر اللہ کو قتل کرنےکی اہم تفصیلات جاری کر دیں۔
جمعہ کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوئے۔
ہفتے کو حزب اللہ نے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی، غزہ اور فلسطین کی حمایت، لبنان کے دفاع کیلئے اپنا جہاد جاری رکھیں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے حزب اللہ کے سربراہ کو شہید کیے جانے کی بعض اہم تفصیلات جاری کر دیں۔
انہوں نے بتایا کہ جنگی طیاروں نے بیروت میں ہدف پر 100 اقسام کے بارود برسائے اور ہدف کو ایسے نشانہ بنایا گیا کہ ہر 2 سیکنڈ کے بعد بارود اسی نشانے پر گرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹھوس خفیہ معلومات نے سب سے اہم کردار ادا کیا اور دوسری اہم چیز یہ تھی کہ جب طیارے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہوں یا بارود کو ہدف پر پہنچایا جارہا ہو تو حسن نصراللہ اور دیگر بچ نہ سکیں۔
اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل نے بتایا کہ 11ماہ سے پائلٹ الرٹ تھے اور پروازیں نہ صرف جاری تھیں بلکہ جنگ کے اختتام تک جاری رہیں گی کیونکہ کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ابھی حماس کو جڑ سے اکھاڑنا باقی ہے اور کچھ دیگر اشوز بھی توجہ کے طالب ہیں۔
واضح رہے کہ جمعہ کو بیروت پر بمباری سے 33 لبنانی شہری شہید اور 195 زخمی ہوئے تھے اور یہ حملے آج بھی جاری ہیں۔