صدارتی ایوارڈ کیلئے میری فائل 5 سال سے پڑی ہوئی ہے،انہیں میں نظر نہیں آتی، فضیلہ قاضی

سینیئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے شکوہ کیا ہے کہ صدارتی ایوارڈ کے لیے ان کی فائل پانچ سال سے پڑی ہوئی ہے لیکن ایوارڈز دینے والوں کو وہ نظر نہیں آتیں، کوئی اور نظر آجاتا ہے۔

فضیلہ قاضی نے حال ہی میں شوہر قیصر نظامانی کے ہمراہ ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کی، جہاں دونوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

ایک سوال کے جواب میں دونوں اداکاروں نے ریاستی ایوارڈز کے طریقہ کار پر شکوہ بھی کیا، ساتھ ہی قیصر نظامانی نے ریاست اور حکومت کا ایوارڈ دینے پر شکریہ بھی ادا کیا۔

قیصر نظامانی نے بتایا کہ انہیں اس وقت صدارتی ایوارڈ دیا گیا تھا جب ہر کسی کو ایوارڈ نہیں ملتا تھا اور صرف کام کی بدولت ہی فنکاروں کو ایوارڈز ملتے تھے۔

قیصر نظامانی کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے کام، خاندان اور دیکھنے والے لوگوں کی محبت کی وجہ سے ایوارڈ ملا اور ساتھ ہی انہوں نے ریاست پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اسی بات پر فضیلہ قاضی نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ صدارتی ایوارڈ حاصل کرنا یا ملنا بہت بڑی کامیابی ہوتی ہے اور ایسے ایوارڈز پر فخر بھی کیا جاتا ہے۔

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شکر ہے کہ ان کے شوہر کو ایسے وقت میں ایوارڈ ملا جب ایسے ویسے لوگوں کو ایوارڈ نہیں مل رہا تھا۔

اداکارہ نے مزید انکشاف کیا کہ صدارتی ایوارڈ کے لیے ان کی فائل بھی پچھلے پانچ سال سے وہیں پڑی ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹی وی چینلز سمیت مختلف افراد صدارتی ایوارڈز سمیت دیگر ریاستی ایوارڈز کے لیے سفارش دیتے ہیں، اس لیے ایسے ایوارڈز کی فائلیں بنتی ہیں۔

فضیلہ قاضی نے طنزیہ انداز میں شکوہ کیا کہ ایوارڈز دینے والوں اور سفارش کرنے والوں کو وہ نظر نہیں آتیں، کوئی دوسرا نظر آجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیبنیٹ ڈویژن میں نہ جانے کون لوگ بیٹھے ہیں، جنہیں کام والے نظر نہیں آتے لیکن انہیں نہ جانے اور کون کون نظر آجاتا ہے۔