غیر معیاری منرل واٹر 

زیادہ عرصہ کی بات نہیں جب شہروں میں میونسپل کمیٹیوں کے نلکوں سے جو پانی صارفین کو سپلائی کیا جاتا وہ شفاف اور حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق تھا  پھر جب زیر زمین پانی کی پائپ لائنوں میں گٹر کے پانی کی آ میزش سے پینے کا پانی آلودہ ہونے لگا تو عوام نے پینے کے واسطے منرل واٹر کااستعمال شروع کیا اور چشم زدن میں مارکیٹ میں درجنوں منرل واٹر کی کمپنیاں قائم ہو گئیں اب ایک تازہ ترین مستند خبر کے مطابق ان میں منرل واٹر کین 30 کمپنیاں ایسی ہیں کہ ان کا پانی غیر معیاری  ہے جو کئی صارفین کے معدوں کی خرابی کا سبب بن رہاہے جب ہم چھوٹے تھے  یہ سنتے تھے کہ بعض دکان دار مصالحہ جات میں اینٹوں کو کوٹ کر اس کا بارودہ مکس کر کے فروخت کرتے ہیں جس وسیع پیمانے پر مختلف اشیا خوردنی میں آج کل ملاوٹ ہو رہی  ہے اسکاتو کسی کو تصور بھی نہ تھا،جس قوم کے تاجر اپنے عوام کوحرام کا گوشت کھلا ئیں مردہ اور بیمار مویشیوں کو ذبح کرکے اس کا گوشت فروخت کریں تو یہ سراسر زیادتی ہے‘ان ابتدائی کلمات کے بعد ملک کی معاشی صورت حال پرجب نظر ڈالتے ہیں تو یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ وزیراعظم دن رات اپنی محنت شاقہ سے ملک کو معاشی بھنور سے نکالنے کی انتھک کاوش کررہے ہیں غیر جانبدار سیاسی مبصرین پنجاب حکومت نے زندگی کے ہر میدان میں جو دفاعی منصوبے لانچ کئے ہیں ان پر وہ رطب اللسان ہیں۔عالمی سطح پر حالات جوں کے توں ہیں‘نہ مشرق وسطیٰ کے تنازعے پر کوئی خاطر خواہ پیش رفت ہو ئی ہے اور نہ امریکی پالیسی ساز یوکرائن اور تائیوان کی ہلہ شیری سے باز آ ر ہے ہیں اس بات میں اب رتی بھر بھی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ دنیا کے اکثر ممالک کے درمیان تنازعات سے جب تک امریکہ اپنا ہاتھ نہیں ہٹاتا دنیامیں امن کا قیام ناممکن ہے۔  بیجنگ کے وسط میں واقع ایک بہت بڑے حال میں ماؤزے  تنگ کی حنوط شدہ نعش mummyشیشے کے شو کیس میں پڑی ہوئی ہے اور اس کی ایک جھلک   دیکھنے کے واسطے روزانہ دنیا بھر سے چین کی سیاحت پر آئے ہوئے سیاحوں کا ایک تانتا بندھا  رہتا ہے‘سوال یہ پیدا ہوتا ہے آ خر کیوں؟ اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ یہ شخص دنیا بھر کے غریب عوام کے لئے معاشی مساوات قائم کرنے کے لئے انقلابی تحریک چلانے کا  ایک استعارہ تھا یہ اس غریب پرور لیڈر کا کارنامہ تھا کہ اس کی وضع کی گئی معاشی پالیسیوں کی بدولت گزشتہ چند سالوں میں کروڑوں چینی جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے تھے آج اس لکیر کے اوپر آ چکے ہیں‘ماؤزے تنگ کی شخصیت سے متاثرہو کر دنیا کے کئی ممالک میں معاشی مساوات کے حصول کے واسطے انقلابی تحریکوں نے جنم لیا‘ ان کے خیالات سے متاثر ہو کر چین میں ان کے ہمنوا کامریڈوں کی ایک ایسی کھیپ پیدا ہوئی کہ جس نے چین کو آج دنیا کی ایک سپر پاور بنا دیا  ہے1966ء میں پاکستان کے علماء کا ایک وفد جب ان سے بیجنگ میں ان کے دفتر میں ملا تو وفد کے ایک ممبر نے ان سے کہا کہ آپ قرآن پاک بھی پڑھا کریں کہ جس پر وہ اپنی کرسی سے اٹھے اور اپنی شیشے کی الماری سے قرآن پاک کاچینی زبان میں ترجمہ شدہ کتاب کا نسخہ اٹھا کر اس وفد کے ممبران سے کہا کہ وہ اس کو نہ صرف پڑھتے ہیں بلکہ اس پر عمل کر نے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔


ان جملہ ھاے معترضہ کے بعد درج زیل امور کا ذکر بیجانہ ھو گجیل اصلاحات کی کس قدر ضرورت ھے اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ملک بھر میں صرف 66 ہزار قیدیوں کی جیل میں رکھنے کی گنجائش ھے جبکہ ان میں ایک لاکھ قیدی پابند سلاسل ہیں  ہر صوبے کے ھوم ڈیپارٹمنٹ میں جیل اصلاحات کے بارے میں وقتا فوقتا جو کمشن قائم کئے گئے ان کی سفارشات کی رپورٹیں موجود ہیں پر  ان پر آج تک عمل درآمد نہیں ھوا اس کے بجاے کہ حکومت جیل اصلاحات کے بارے میں کوہی اور کمیشن بٹھاے بہتر ھو گا کہ پہلے سے ھی موجود رپورٹوں پر ھی عمل درآمد کر دیا جاے شنید ھے کہ۔پنجاب حکومت پی اہی اے کو خریدنے کے لئیے اپنے پر تول رھی ھے اور یہ۔تجویز بھی۔زیر غور ھے کہ۔حکومت نئی ائر لائن بناے  اس کے متعلق کئی لوگوں کا خیال ھے کہ حکومت سے پی۔اہی ایتو چلی نہیں تو نئی۔ائر لائن بنانے کی۔تجویز کیامضحکہ  خیز نہیں ھے