انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) مشن نے پاکستان پہنچنے کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) حکام کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق مشن چیف ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف وفد آج سے 15 نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا جس کے دوران پاکستانی حکام کی جانب سے موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔
موجودہ پروگرام کا پہلا اقتصادی جائزہ مارچ 2025 میں شیڈول ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر کی سربراہی میں ٹیم کی جانب سے آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے جبکہ وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک اور اسٹیٹ بینک حکام نے بھی میٹنگ میں شرکت کی ہے۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ پہلے تین ماہ میں 2652 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا جبکہ جولائی تا ستمبر 96.6 فیصد ٹیکس ہدف پورا کیا اور جولائی تا اکتوبر چار ماہ میں ٹیکس ہدف میں 190 ارب شارٹ فال رہا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 76 فیصد اضافہ ہوا اور گوشواروں کی تعداد 52 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ری ٹیلرز سے پہلی سہہ ماہی میں 10 ارب ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف وفد کی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے کل ملاقات متوقع ہے۔