خیبر پختونخوا اسمبلی میں اینٹوں کے بھٹوں کو صنعت کا درجہ دینے کا بل منظور کرلیا گیا ۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم کی جانب سے بل پیش کیاگیا جس کے مطابق اینٹوں کے بھٹوں کو باقاعدہ صنعت تصور کیا جائیگا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ رجسٹریشن کے بغیر کوئی بھی شخص بھٹے کو آپریٹ نہیں کرسکے گا،ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز اینڈ کامرس رجسٹریشن اتھارٹی ہوگی۔
قانون کی منظوری کے بعد پہلے سے موجود بھٹے کو 120 دن کے اندر رجسٹرڈ کرنا ہوگا،بھٹہ قائم کرنے سے پہلے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ لینا ضروری ہوگا۔
انوائرمنٹل فرینڈلی ٹیکنالوجی کے استعمال کے بغیر بھٹے رجسٹرڈ نہیں کیے جائیں گے، اسکولز،ہسپتالوں ، ٹرانسمیشن لائن اور جنگلات کے قریب بھٹوں کو رجسٹریشن نہیں دی جائیگی۔
بریک کلن ایکٹ کی خلاف ورزی پر 6ماہ قید اور 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہیرجسٹریشن سرٹیفکیٹ کیلئے ہر سال تجدید لازمی ہوگی،رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے بغیر بھٹہ چلانے پر اتھارٹی کے پاس بھٹہ بند کرنے کا اختیار ہوگا۔
بل کے مطابق جرمانے کی صورت میں دو ماہ کے اندر اپلیٹ اتھارٹی کے سامنے اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔