جس کسی نے بھی کسی فورم میں یہ مطالبہ کیا کہ ہر محنت کش کی کم سے کم اجرت 36ہزار روپے ماہانہ ہونی چاہئے وہ تعریف کا مستحق ہے کیونکہ اس ماہانہ آمدنی میں آج کے دور میں کم سے کم افراد پر مشتمل گھر کا بھی چولہا گرم نہیں ہو سکتا کجا یہ کہ بیماری سستی میں کسی گھر کے فرد کا خاطر خواہ علاج ہو سکے ماضی اور موجودہ حکمرانوں سے یہ توقع رکھنا کہ انہوں نے عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی مفت فراہمی اور سفر کے محفوظ ذرائع ‘ کم کرائے‘ بچوں کو فری ایجوکیشن اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع دیئے ہوں گے عبث ہے ایک عام آ دمی کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں ہوتا کہ اس کا ملک کس نظام کے تحت چل رہا ہے صدارتی نظام حکومت ہو یا پارلیمانی ان کی امید ہوتی ہے کہ اس کے حکمران اعلی اور ارفع خصوصیات کے مالک ہونے چاہئیں عوام دوست ہونے کے علاوہ شہریوں کی فلاح و بہبود ان کا مطمع نظر ہونا چاہئے عام آدمی پارلیمانی نظام کے چونچلے سے بھی تنگ آ جاتا ہے اگر اسے چلانے والے عوام کے حق میں مخلص نہ ہوں چین میں تو کوئی پارلیمانی نظام نہیں اور نہ ہی کوئی آزاد میڈیا ہے ہر شے پر ریاستی گرفت ہے پر چونکہ ماو زئے تنگ کے معاشی فلسفے کو حقیقت کا رنگ دینے والے نہ رشوت خور ہیں نہ ذخیرہ اندوز ہیں اور نہ ہی اشیا ئے خوردنی میں ملاوٹ کرتے ہیں اور نہ سمگلنگ میں ملوث ہیں وہاں کوئی موت بھوک اور مفلسی یا بیماری میں علاج کے نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی دوائی کی عدم دستیابی سے دم دیتا ہے وہاں کرپٹ عناصر کو سر عام فائرنگ سکواڈ والے بھون کر رکھ دیتے ہیں۔
اشتہار
مقبول خبریں
لائبریری کلچر کا فروغ ضروری ہے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
گرین لینڈ: ایک نیا قضیہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
اداروں میں تعاون کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
کنفیڈریشن کا قیام وقت کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
دوسری جنگ عظیم اور ہٹلر
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
بہترین سے بہترین
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
لاس اینجلس آتشزدگی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ٹرمپ کی عجلت پسندی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
لاس اینجلس آتشزدگی تاحال جاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ