سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے بڑوں کو مل بیٹھنا ہوگا، ملکی حالات تبھی بہتر ہوسکتے ہیں جب تمام جماعتوں اور اداروں کے سربراہ مل بیٹھیں اور آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کریں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر اس ملک کے چھ، سات بڑے ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو اس ملک کو اللہ ہی بچا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام رہنما دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ محب وطن ہیں، تاہم انہیں ملک کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرکے ان دعوؤں کو ثابت کرنا چاہیے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مذاکرات شروع نہیں کیے جا سکتے کیونکہ اسٹیک ہولڈرز میں اعتماد نہیں ہے، سیاست کو زیرو سم گیم نہ سمجھا جائے، جیت کی صورتحال صرف ملک کے لیے پیدا ہو سکتی ہے لیڈروں کے لیے نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق ملک چلے گا تو ٹھیک ہو گا، ملکی مسائل کے حل کا واحد راستہ قانون کی حکمرانی کا نفاذ ہے، ملک مکمل طور پر لاقانونیت کی سرزمین بن چکا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ زیادہ تر ممالک میں انتخابات سے معاملات حل ہو سکتے ہیں، تاہم پاکستان میں انتخابات ایک مکمل مذاق بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جنگ ختم ہو چکی ہے لیکن پاکستان کے ساتھ سرحد پر جاری ہے، غیر ملکی حملہ آور چلے گئے ہیں لیکن پاکستان میں دہشت گردی جاری ہے، افغانستان کو خود مختار ملک تسلیم کرکے سفارت کاری بحال کرنا ہو گی۔