گردشی قرضے میں 12 ارب روپے کی کمی، وزیر اعظم کا عوام کیلئے بجلی مزید سستی کرنے کا عندیہ

وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے صنعتی ترقی کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں خصوصی صنعتی زونز کے لیے یکساں ٹیرف کی منظوری دی۔ اس اقدام کا مقصد توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے ذریعے صنعتی ترقی کی رفتار کو بڑھانا ہے۔ کابینہ کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں توانائی کے گردشی قرضوں میں 12 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور مسلسل بجلی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اور یکساں ٹیرف کے ذریعے صنعتی ترقی کی رفتار میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس نئے نظام سے صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کے لیے اضافی لائسنس کی ضرورت نہیں ہوگی، جس سے مسابقتی ماحول میں بہتری آئے گی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار اور دیگر وفاقی وزرا نے شرکت کی، جہاں توانائی کی فراہمی کے نئے نظام کو منظور کیا گیا جس کے تحت صنعتی زونز اور خصوصی زونز میں بجلی کی فراہمی کا عمل مزید بہتر بنایا جائے گا۔ اس نئے نظام میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی مداخلت ختم کر دی جائے گی اور زون ڈویلپرز کو خود کنکشن دینے کی اجازت دی جائے گی۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے صنعتی ترقی ضروری ہے اور یہ اقدام کاروبار کو آسان بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعتوں کے لیے یکساں ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔

پاور ڈویژن کی جانب سے گردشی قرضوں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیرِاعظم کے اصلاحات کے اقدامات کے بعد گردشی قرضے میں کمی آئی ہے، اور جولائی تا نومبر 2024 میں قرضوں میں 12 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بجلی کی وصولیوں میں 4 فیصد اضافہ ہوا اور نقصانات میں 53 ارب روپے کی کمی آئی۔ وزیرِاعظم نے ان اصلاحات کو سراہا اور کہا کہ یہ اقدامات عوام کو سستی اور مستقل بجلی کی فراہمی کے لیے ضروری ہیں۔