پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے کچھ وکلا پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ گورکھپور پولیس ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود بھی سوال اٹھایا کہ یہ وکلا اندر کیسے آ جاتے ہیں اور انہیں کون بھیجتا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ موجودہ حکومت کا کوئی مینڈیٹ نہیں اور اگر وہ سنجیدہ ہوتے تو ان سے رابطہ کرتے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے پاکستانی قوم کو متحد کر دیا ہے، اب عوام ایک نظریے کے تحت اکٹھے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے زرداری اور نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اثاثے بیرون ملک ہیں، وہ کبھی بھارت کے خلاف مؤقف اختیار نہیں کریں گے۔ عمران خان نے افغان مہاجرین کے مسئلے پر بھی بات کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کو معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ہدایت دی ہے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جیل میں ہونے والی خفیہ وکلا ملاقاتوں پر ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ سلمان صفدر جیسے اہم وکیل سے تو ان کی ملاقات نہیں کرائی گئی، مگر کچھ نامعلوم وکلا اندر کیسے آ گئے؟ آئندہ ایسے وکلا سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جائے گی جو ان کے کیسز کا حصہ نہیں ہیں۔