انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ایک متنازع مگر فیصلہ کن قدم اٹھاتے ہوئے خواتین کرکٹ میں صرف بائیولوجیکل خواتین کو کھیلنے کی اجازت دی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑی ویمنز کرکٹ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
یہ فیصلہ برطانیہ کی سپریم کورٹ کی طرف سے عورت کی قانونی تعریف سے متعلق حالیہ فیصلے کے بعد سامنے آیا، جس نے ملک بھر میں کھیلوں کے میدان میں برابری اور شمولیت کے موضوع کو نئی بحث میں ڈال دیا ہے۔
فٹبال اور نیٹ بال میں بھی یہی پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ کرکٹ میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو اب صرف اوپن یا مخلوط ٹیموں میں کھیلنے کی اجازت ہوگی۔
اگرچہ اس پابندی سے متاثرہ افراد کی تعداد ظاہر نہیں کی گئی، بورڈ نے کہا ہے کہ وہ ان افراد کی فلاح و حمایت کے لیے اقدامات جاری رکھیں گے تاکہ وہ کھیل سے جڑے رہیں۔
