ایم ایل ون منصوبہ ایکنک کی منظوری کیلئے بھجوانے کا فیصلہ

پشاور۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت پشاورسے کراچی تک ریلوے لائن ڈبل اوراپ گریڈ کرنے کے تاریخی منصوبہ کی سی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری کے بعد اب ایکنک کی منظوری کے لیے بھجوانے کافیصلہ کیاگیاہے جس کے بعد اگلے برس سے اس پر کام کے آغاز کی راہ ہموار ہوجائے گی منصوبہ پر سات ارب بیس کروڑ ڈالر کی لاگت آئے گی جبکہ اس سے پشاورسے کراچی تک سفر میں دس گھنٹے تک کی کمی آسکے گی وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ نے اسے تاریخی لمحہ قراردیاہے ایم ایل ون کی طوالت 1872کلومیٹر ہے جس کی تکمیل کے بعدٹرینوں کی اوسط رفتار 65اور110کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر 160کلومیٹر ہوجاسکے گی اسی طرح مال بردار گاڑیوں کی رفتار بھی بڑھ کر 120کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی جس کے بعد کراچی سے لاہور تک مسافرٹرینوں کے سفر کادورانیہ 8گھنٹے جبکہ پشاور اورکراچی کے درمیان سفر میں نو سے دس گھنٹے تک کمی متوقع ہے منصوبہ کے تحت تمام سگنلز اور کنٹرول سسٹم بھی کمپیوٹرائزڈ کیاجائے گا جس سے ٹرین آپریشن مزیدمحفوظ بنایاجاسکے گا منصوبہ کو تین پیکجز میں تقسیم کرکے مکمل کیاجائے گا 

ایم ایل ون سی پیک کے تحت  سٹریٹجک پراجیکٹ قراردیاجاچکاہے  ذرائع کے مطابق منصوبہ کی تکمیل کے بعدمال برداری میں ریلوے کاحصہ چار فیصد سے بڑھ کر بیس فیصد تک پہنچ جائے گا جس سے ریلوے کو اربوں کی اضافی آمدن حاصل ہوسکے گی منصوبہ پر اگلے سال سے کا م شروع کیے جانے کاامکان ہے اس سلسلہ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ   نے کہا  ہے کہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو  پی) نے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ  ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ایم ایل ون منصوبہ حتمی منظوری کیلئے ایگزیکٹو کمیٹی آف دی نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کو بھجوا دیا گیا ہے۔معاون خصوصی اطلاعات نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبے پر7 ارب 20 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی، پشاور تا کراچی 1872 کلو میٹر ریلوے ٹریک اپ گریڈ ہوگا۔عاصم سلیم باجوہ نے کہ اکہ والٹن اکیڈمی کی اپ گریڈیشن اور حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بھی تعمیر ہوگا، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کا یہ اہم سنگ میل ہے۔