ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے رواں سال انعقاد کا امکان نہ ہونے کے برابر رہ گیا، میلبورن سمیت وکٹوریہ سٹیٹ میں کورونا کی نئی لہر کے بعد لاک ڈاﺅن کردیا گیا، وزیر سیاحت نے آسٹریلیا کی سرحدیں دسمبر تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کئی ہفتوں تک آسٹریلیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ کوئی نیا مریض سامنے نہ آنے پر کھیلوں کی بحالی کا عمل تیز ہونے کے امکانات میں بھی اضافہ ہوا تھا، مگر وکٹوریہ میں وائرس کی نئی لہر نے ایک بار پھر خدشات بڑھا دیے ہیں،اس سٹیٹ میں گذشتہ ہفتے 100 سے زائد نئے متاثرین سامنے آئے، زیادہ تر کا تعلق میلبورن سے ہے، 16 کیس وائرس کی مقامی منتقلی جبکہ بیشتر بیرون ملک سے آنے والوں کے ہیں، وکٹوریہ میں گذشتہ روز کورونا سے ایک ہلاکت بھی ہوئی، اسٹیٹ نے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔
لاک ڈاﺅن کے ساتھ 6 علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دے دیاگیا، گھروں میں تقریبات کو کورونا کے پھیلاﺅ کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے، جن علاقوں میں انگریزی سمجھنے والے لوگ کم ہیں وہاں بھی احتیاطی تدابیر سے لاعلمی کی وجہ سے وائرس زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ مورسن کا کہنا ہے کہ وقتاً فوقتاً ایسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، آسٹریلیا کے وفاقی وزیر سیاحت سائمن برمنگھم نے واضح کیاکہ سرحدیں دسمبر تک بند رکھی جائیں گی۔
بعد ازاں صورتحال دیکھ کر پابندی کی مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد رواں سال اکتوبر، نومبر میں آسٹریلیا میں ہونا ہے، قبل ازیں حکومت کی طرف سے سرحدیں ستمبر کے وسط تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا، ایک موہوم سی امید باقی تھی کہ شاید میگا ایونٹ کے رواں سال انعقاد کا کوئی راستہ نکل آئے لیکن نئی صورتحال اور وزیر صحت کی جانب سے اعلان کیے جانے کے بعد اب کوئی امکان نظر نہیں آتا۔آئی سی سی کی گذشتہ ویڈیو کانفرنس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے مستقبل کا فیصلہ موخر کر دیا گیا تھا۔