بھارتی مسئلے میں پاکستان کو گھسیٹنے پر بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو پاکستانی فنکاروں سے منہ کی کھانی پڑ گئی۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والے بالی وڈ فلم ‘سڑک 2‘ کے ٹریلر کو تنقید کا سامنا ہے جس میں مرکزی کردار عالیہ بھٹ اور ادتیا رائے کپور کا ہے جب کہ معاون کرداروں میں سنجے دت اور پوجا بھٹ بھی شامل ہیں۔
اس فلم کے ٹریلر کو یوٹیوب پر سب سے زیادہ ناپسندیدہ ٹریلر قرار دیا جا رہا ہے اور اس کی ریلیز روکنے کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ایسے میں ایک بھارتی فلمی ناقد روہت جیسوال نے ایک ٹوئٹر پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے ٹریلر میں عالیہ بھٹ کی ایک لائن پر خوب اعتراض کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ٹریلر میں عالیہ بھٹ کہتی ہیں کہ ’انہوں نے گروؤں کی وجہ سے اپنے کھوئے‘ تو اداکارہ کے گروؤں لفظ کو ’مولوی‘ یا ’پادری‘ سے تبدیل کر کے ٹریلر کو دوبارہ ریلیز کیا جائے، مسٹر بھٹ کیا آپ یہ کر سکتے ہیں؟
روہت جیسوال نے کہا کہ کوئی بحث نہیں بس لفظ کو تبدیل کر دیں اور ٹریلر کو ری لانچ کر دیں، آپ سے زیادہ کچھ نہیں کہہ رہے۔
اسکینڈل میں گھرے رہنے والی بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت نے بھارتی ناقد کی ٹوئٹ کو سراہا اور ری ٹوئٹ کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف بھڑاس نکالی۔
یہی نہیں اداکارہ نے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو بھی بیچ میں لے آئیں اور لکھا کہ کیوں پاکستانی ایجنٹس کو بھارت میں مذہبی نفرت اور تعصب پھیلانے کی اجازت ہے۔
کنگنا کی اس بات پر پاکستانی فنکار بھی چپ نہ بیٹھے اور ان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
پاکستانی گلوکارہ مومنہ مستحسن نے کنگنا سے سوال کیا کہ آپ کی تمام تر بحث کے اندر پاکستان کو کیوں گھسیٹا جاتا ہے؟
پاکستانی گلوکارہ نے کنگنا کو کہا کہ ان سب کا کوئی مقصد نہیں لیکن ان نفرت آمیز باتوں کی وجہ سے آپ اپنے مشن سے دور ہو جاتی ہیں، مذہبی نفرت کا پروپیگنڈا کر کے انصاف حاصل نہیں ہو سکتا۔
یہی نہیں پاکستانی اداکار منیب بٹ سے بھی کنگنا کو کڑوی کسیلی سننے کو ملی۔
منیب بٹ نے ٹوئٹر پر کنگنا رناوت کی ٹوئٹ پر کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیوں بھارتی پاکستان کے لیے اس قدر جنونی ہیں، ان کا بیوقوف میڈیا بھارتیوں کی اصل ذہنیت کی بالکل درست عکاسی کرتا ہے۔
ساتھ ہی منیب بٹ نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو پلائی جانے والی فنٹیسٹک ٹی کو بھی یاد دلاتے ہوئے لکھا کہ زیادہ مسئلہ ہے پاکستان سے تو بھیجو کوئی پائلٹ چائے تیار ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے انسٹاگرام پوسٹ میں بھی کنگنا کو خوب سنائیں۔
منیب بٹ کا کہنا تھا کہ یہ ہندوتوا انتہا پسندی بھارت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو مودی کے ان بھگتوں کے خلاف ٹھوس اقدام اٹھانا چاہئیں جو اپنی ناکامی کو چھپانے اور عوام میں مقبول رہنے کے لیے انتہائی گھٹیا طریقے اپناتے ہیں کہ مسلمانوں کے خلاف بولو، پاکستان کو برا بولو اور واہ واہ کرواؤ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پڑھے لکھے اور سیکولر بھارتیو، ہمیں آپ سے ہمدردی ہے۔‘
منیب بٹ کا کہنا تھا کہ کنگنا رناوت کو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دینے کے لیے شرم آنی چاہیے، اور زیادہ مسئلہ ہے تو اس بار ادرک والی چائے پلائیں گے، الائچی ڈال کر، بھیجو ابھی نندن کو۔‘