امریکی عدالت نے ٹک ٹک پر پابندی معطل کردی، سروس بحال

واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کے حکم کو معطل کردیا ہے جس کے بعد ملک میں ٹک ٹاک کی سروس جاری رہے گی۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ فیصلہ واشنگٹن کے ضلع کولمبیا کی وفاقی عدالت نے ٹک ٹاک کے مالک بائٹ ڈانس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے ایپ پر پابندی کے حکم کیخلاف دائر درخواست کی سماعت پر سنایا۔

وفاقی عدالت کے جج کارل نکولس نے اپنے ابتدائی حکم میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹک ٹاک ویڈیو ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی کو معطل کردیا ہے اور ٹک ٹاک ایپ کو ملک میں فی الحال دستیاب رکھنے کی اجازت دے دیدی ہے۔

صدر ٹرمپ نے اہم امریکی شخصیات کی چین کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا اور اسی الزام پر گزشتہ ماہ اگست میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا ایگزیکیوٹیو آرڈر جاری کیا تھا۔

دوسری جانب ٹک ٹاک انتظامیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ ایپ پر پابندی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا محفوظ ہے اور چینی حکومت کا اس پر کوئی اختیار نہیں۔