نئی دہلی۔بھارت کو ایک بار پھر سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں دفتر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
حکام ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ مودی حکومت انسانی حکومت کی تنظیموں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ہمارے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دئیے گئے۔عملے کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔
بینک اکاؤنٹس منجمد ہونے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تحقیقاتی کام ٹھپ ہو گیا،مودی حکومت کی طرف سے منظم انداز میں دھونس،حملوں اور ہراسانی کا سامنا ہے۔پابندیوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر اور دہلی فسادات پر آواز کو خاموش کرانا ہے۔
حکام نے مزید کہا کہ مودی حکومت انسانی حقوق کے حوالے سے ہمارے اٹھائے گئے سوالات کے جواب نہیں دینا چاہتی،مودی حکومت دہلی فسادات اور جموں وکشمیر میں انسانی حقوق پر ہماری آواز بند کرنا چاہتی ہے۔واضح رہے کہ دہلی فسادات پرایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھارتی پولیس کے کردار پر سوالات اٹھا ئے تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق پولیس نے فسادات کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں اور مشتعل ہندو گروہوں کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے مسلمانوں کو بہت بڑا نقصان ہوا جوکہ ان فسادات کا نشانہ تھے، پولیس نے فسادات کے دوران انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کیا جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نفرت انگیز تقاریر کرنے والے ہندو رہنماؤں کے خلاف پولیس کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اس رپورٹ کی روشنی میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ میں کے نتیجے میں ہونے والے فسادات میں 53افراد جان سے گئے تھے جبکہ 5سو سے زائد زخمی بھی ہوئے تھے، جہاں ہندو انتہاپسند تنظیموں کے کارکنوں نے اس دوران مسلمانوں کے قتل عام کے علاوہ ان کے گھروں، دکانوں اور دیگر املاک کو نذر آتش کر دیا تھا۔ مساجد کی بھی بڑے پیمانے پر بے حرمتی کی گئی تھی۔