حماس اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات کو لے کر تنازع چل رہا ہے۔
فلسطینی گروپ حماس نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ اس نے معاہدے کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر اسرائیلی حکام کی جانب سے پیش کردہ 34 یرغمالیوں کی فہرست کی منظوری دے دی ہے، اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں رفح میں کم از کم 4 اور بریج میں مزید 3 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، یہ ہلاکتیں 3 روز سے جاری شدید بمباری کے بعد ہوئی ہیں، جس میں تقریباً 200 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔
دریں اثنا غزہ کی پٹی میں آٹھواں فلسطینی بچہ سردی سے ٹھٹھر کر ’ہائپوتھرمیا‘ کی وجہ سے ہلاک ہو گیا ہے، جہاں اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے داخلے پر پابندی کے باعث خاندان سخت سردی کا سامنا کر رہے ہیں۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 45 ہزار 805 فلسطینی ہلاک اور ایک 9 ہزار 64 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں، اس دوران حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنایا جاچکا ہے۔
غزہ کے ہسپتالوں پر حملوں کی تحقیقات کی جائے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے غزہ کے ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم رپورٹ کر رہے ہیں، اسرائیلی افواج غزہ کی پٹی میں طبی تنصیبات پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، حملوں پر وسیع پیمانے پر تنقید کو نظر انداز کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کے روز اسرائیلی حملوں پر ایک اجلاس طلب کیا تھا۔
تنظیم کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے اجلاس کو بتایا کہ حماس کی جانب سے غزہ کے ہسپتالوں سے حملے کرنے کے اسرائیل کے دعوے اکثر ’مبہم‘ ہوتے ہیں اور بعض اوقات ’عوامی طور پر دستیاب معلومات سے متضاد‘ ہوتے ہیں۔