سافٹ ویئر کمپنی مائیکروسافٹ نے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے اپنے ملازمین کو مستقل بنیادوں پر گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کردیا۔
دی ورج کیرپورٹ کے مطابق صحت کے بحران کی وجہ سے مائیکروسافٹ کے اکثر ملازمین فی الحال گھر سے کام کررہے ہیں اور کمپنی کا آئندہ سال جنوری تک امریکا میں موجود اپنے دفاتر کھولنے کا ارادہ نہیں۔
مائیکروسافٹ اب اپنے ملازمین کو ورکنگ ویک کے 50 فیصد سے کم دورانیے کے لیے گھر سے کام کی اجازت دے گا یا مستقل بنیاودں پر گھر سے کام کی منظوری لی جائے گی۔
وہ ملازمین جو مسقل بنیادوں پر گھر سے کام کا آپشن منتخب کرتے ہیں وہ دفتر میں مختص کردہ جگہ چھوڑ دیں گے لیکن ان کے پاس مائیکروسافٹ کے دفاتر میں دستیاب ٹچ ڈاؤن اسپیس استعمال کرنے کا آپشن موجود ہوگا۔
اس حوالے سے مائیکروسافٹ کی چیف پیپل افسر نے ملازمین کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کووڈ-19 کی عالمی وبا نے ہم سب کو چیلنج کیا ہے کہ ہم نئے طریقوں سے سوچیں، رہیں اور کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کاروباری ضروریات میں توازن برقرار رکھتے ہوئے اور اپنے کلچر جس میں ہم رہتے ہیں، اسے یقینی بناتے ہوئے انفرادی سطح پر کام کرنے کے طریقے میں جس حد تک ممکن ہوا لچک فراہم کریں گے۔
اگرچہ زیادہ تر ملازمین آسانی سے 50 فیصد سے بھی کم کام گھر سے کرنے سے مستفید ہوسکیں گے لیکن کچھ کو مستقل بنیادوں پر ورک فرام ہوم پر منتقل کرنا مشکل یا یہاں تک کہ ناممکن ہوگا۔
مائیکروسافٹ نے چند کاموں کی نشاندہی کی ہے جن کے لیے کمپنی کے دفاتر تک رسائی کی ضرورت ہے، ان میں ہارڈویئر لیبز، ڈیٹا سینٹرز اور ذاتی طور پر ٹریننگ شامل ہیں۔
کمپنی کی جانب سے ملازمین کو گھر سے کام کی اجازت دینے کے بعد معاوضے اور فوائد تبدیل ہوجائیں گے اور ان کا انحصار کمپنی پر انحصار ہوگا۔
اس سلسلے میں مائیکروسافٹ، مستقل بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین کے ہوم آفس کے اخراجات برداشت کرے گا لیکن جو کوئی مائیکروسافٹ کے دفاتر سے دور جانے کا فیصلہ کرے گا تو انہیں اپنی جگہ تبدیل کرنے کے اخراجات خود برداشت کرنے ہوں گے۔
علاوہ ازیں منیجرز کی منظوری کے بغیر کام کے اوقات میں لچک بھی موجود ہوگی اور ملازمین اپنے منیجرز کے ذریعے جزوقتی کام کی درخواست بھی کرسکتے ہیں۔
مائیکروسافٹ کا یہ فیصلہ کمپنی کی جانب سے جنوری 2021 تک امریکا میں دفاتر نہ کھولنے کے فیصلے کے کچھ مہینوں بعد سامنے آیا ہے۔
خیال رہے کہ مائیکروسافٹ نے مارچ کے مہینے میں ملازمین کو گھر سے کام کی اجازت دی تھی اور بعدازاں سیئٹل اور پھر امریکا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد گھر سے لازمی کام کی پالیسی نافذ کردی تھی۔