نیویارک: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے امریکی انتخابات سے قبل قواعد و ضوابط مزید سخت کردیے۔
ٹویٹر کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ غلط معلومات کی روک تھام کے لیے قواعد کو مزید سخت کیا جارہا ہے، اب ایسے ٹویٹ کو ہٹا دیا جائے گا جن میں لوگوں کو تشدد پر اکسانے یا انتخابات کے عمل میں مداخلت کی تلقین کی جارہی ہوگی۔
ترجمان کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ’ٹویٹر پر آئندہ ہفتے سے شیئر ہونے والے غیر مصدقہ مواد کو گمراہ کن قرار دیا جائے گا، کوئی بھی صارف اگر اسے ری ٹویٹ کر ے گا تو اُسے اس حوالے سے مصدقہ معلومات فراہم کی جائیں گی۔
ٹویٹر کی جانب سے پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’گمراہ کن معلومات پر مستقبل میں مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی، صارین کو خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ اب انتخابی مہم چلانے والی سیاسی شخصیات کے ساتھ مخصوص لیبل لگا دیا جائے گا‘۔
کمپنی نے واضح کیا کہ ’امریکی سیاسی شخصیات اور اُن امیدواروں کے اکاؤنٹس پر لیبل لگایا جائے گا جن کے ایک لاکھ سے زائد فالوورز ہوں گے‘۔
ٹویٹر نے بتایا کہ جس ٹویٹ کو لیبل لگایا جائے گا اُسے نہ ری ٹویٹ کیا جاسکے گا اور نہ ہوئی صارف اُس کو کوٹ کرسکیں گے، اس کے ساتھ ہی جواب دینے کا آپشن بھی ختم کردیا جائے گا، علاوہ ازیں ایسے ٹویٹس پر صارفین کو تنبیہی پیغام بھی دکھایا جائے گا جس کو ہٹا کر ہی ٹویٹ پڑھا جاسکے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ اس نے ایسی ٹویٹس پر بھی لیبل لگانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں کوئی امیدوار کامیابی کا جھوٹا اعلان کرے۔