پاکستان میں ٹک ٹاک کو ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) پر بند کروانے کے لیے بھی عدالت میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
حکومت پاکستان نے تین دن قبل ٹک ٹاک کو غیراخلاقی، فحش اور نامناسب مواد کو نہ ہٹائے جانے پر بند کردیا تھا۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) ٹک ٹاک کو ملک بھر میں 9 اکتوبر کو بند کردیا تھا، جس کے بعد کئی لوگوں نے مذکورہ ایپ چلانے کے لیے وی پی این سافٹ ویئر کا استعمال شروع کیا۔
وی پی این کے ذریعے نہ صرف عام صارفین متنازع اور ملک میں پابندی کے شکار انٹرنیٹ مواد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں بلکہ ایسے سافٹ ویئرز کو کاروباری ادارے اور خصوصی طور پر بینک بھی استعمال کرتے ہیں۔