ٹک ٹاک پرپابندی کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

کراچی: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک پرپابندی کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملک میں تقریباً 2 کروڑ سے زائد افراد ٹک ٹاک ایپلی کیشن استعمال کرتیہیں اور اس پر پابندی آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق چند لوگ ایپ کا غلط استعمال کر رہیہیں اس لیے ان کی آئی ڈی کو بلاک کیاجائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ تمام اکاؤنٹ چلانے والوں کیاکاؤنٹ بند کرنا ٹھیک نہیں، ٹک ٹاک پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

ہائیکورٹ نے مذکورہ درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے اور اس کی سماعت 15 اکتوبر کو ہو گی۔

یاد رہے کہ پی ٹی اے نیغیر قانونی و غیر اخلاقی مواد کو روکنے کیلئے مؤثر مکینزم تیار کرنے پر ناکامی پر ٹک ٹاک پر پابندی لگائی ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور غیر مہذب مواد کی موجودگی کی شکایات کی تھیں جس کے بعد ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔