اسلام آباد: ہیسکول پٹرولیم کا خیبر پختونخوا میں مارکیٹنگ لائسنس فوری طور پر معطل کردیا گیا اور 10 ملین (1کروڑ)روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ (ایچ پی ایل) امان گڑھ ڈپو پر غیر قانونی / غیر مجاز اسٹوریج اور پیٹرولیم مصنوعات (پیٹرول اور ڈیزل) کی فروخت کرتے ہوئے پایا گیا۔
ایچ پی ایل کی فراہم کردہ دستاویزات اور اوگرا کی تحقیق کی بنیاد پر یہ ثابت ہوا ہے کہ ایچ پی ایل قانون / قواعد کی شدید خلاف ورزیوں میں ملوث رہا ہے اور اس ڈپو کے آپریشن کو جاری رکھنے کے لیے کوئی معقول جواز فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
جبکہ اوگرا نے جنوری 2020 میں ہیسکول کو واضح ہدایات دی تھیں کہ تمام قانونی تقاضوں اور اوگرا کی اجازت کے بغیر امان گڑھ ڈپو کا آپریشن شروع نہیں کیا جائے گا۔
ہیسکول کو 13 اکتوبر 2020 کو امان گڑھ ڈپو کے غیر قانونی آپریشن پر شو کاز نوٹس ارسال کیا گیا تھا اور کمپنی نے نمائندے کی پیشی کے ذریعہ حقائق کی وضاحت طلب کی گئی تھی۔ سماعت اور غورو خوض کے بعد اتھارٹی نے خیبر پختونخوا میں ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ کی مارکیٹنگ کی سرگرمیاں معطل کردیں اور انہیں اگلے احکامات تک خیبر پختونخوا میں آؤٹ لیٹس کی تمام مارکیٹنگ سرگرمیوں / فروخت کو فوری طور پر روکنے کی ہدایت کی ہے۔
اس کے ساتھ صارفین کو کسی قسم کی تکلیف سے بچانے کے لیے ، تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں اپنے پٹرول پمپوں کو سپلائی بڑھا دیں۔قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر اتھارٹی نے ہیسکول پٹرولیم پر دس ملین روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔