پڑھے لکھے جاہل

 ایک ہوتا ہے جاہل اور ایک ہوتا ہے پڑھا لکھا جاہل یہ ہم آپ پر چھوڑتے ہیں کہ آپ ان لوگوں کو کس کیٹگری میں شامل کرتے ہیں کہ جو یہ جانتے بوجھتے ہوئے کہ کورونا وائرس جان لیوا بیماری ہے جمگھٹوں میں جاتے ہیں اور پھر کورونا وائرس کا شکار ہو جاتے ہیں ‘بڑے لوگوں کو کوئی پرواہ نہیں کہ وہ اگر کسی جان لیوا بیماری میں مبتلا ہو جائیں اور ان کو انجکشن لگوانے کے واسطے لاکھوں روپے خرچ کرنے بھی پڑیں تو ان کو رتی بھر فرق نہیں پڑتا پر اگر اس ملک کا کوئی غریب آدمی کسی جان لیوا بیماری میں مبتلا ہوتا ہے کہ جس کے پاس دو وقت کا کھانا کھانے کے لئے بھی پیسے نہیں تو وہ کہاں جائے گا ؟زیادتی کے مجرموں کو سزا دینے کے لئے حکومت نے ان کو نا مرد کرنے ‘پچیس سال قید یا پھر عمر قید اور سزائے موت کی جو سزا اپنے تازہ ترین آرڈیننس میں تجویز کی ہے وہ نہایت ہی بروقت اور صائب اقدام ہے نہ جانے ان سیاسی پارٹیوں کو اس بات کا خیال کیوں نہ آیا کہ جو گزشتہ بیس پچیس برسوں سے اس ملک پر حکومت کرتی آئی ہیں کیا ان کے زمانے میں اس قسم کے کیس نہیں ہوا کرتے تھے؟اس قسم کے مجرم کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ‘کسی بھی ملک کے کھلاڑی جب کسی دوسرے ملک میں کسی ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے جاتے ہیں تو وہ صرف کھلاڑی نہیں ہوتے بلکہ اپنے وطن کی بطور سفیر بھی نمائندگی کر رہے ہوتے ہیں اور اور ان سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ بیرون ملک اپنے قیام کے دوران نہایت اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کریں گے تاکہ میزبان ملک کے لوگوں اور حکومت پر اچھا تاثر پڑے اور انہیں یقین ہو جائے کہ وہ نہایت ہی با اخلاق اور باکردار ملک کے لوگوں کی میزبانی کر رہے ہیں مقام افسوس ہے کہ حال ہی میں پاکستان کی جو کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے دورے پر پہنچی تو اسے سر منڈاتے ہی جیسے اولے پڑ گئے ہوں اس قسم کی خبریں میڈیا میں آنے لگیں کہ ان کا موجودہ دورہ نیوزی لینڈ جیسے خطرے میں پڑ گیا ھو لگ یہ رہا ھے کہ بعض کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور یہ کہ بعض کھلاڑی وہاں ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جس کی بناءپر نیوزی لینڈ کی حکومت نے انہیں یہ وارننگ دی ہے کہ اگر آئندہ انہوں نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی تو پاکستانی ٹیم کو پہلی دستیاب فلائٹ سے ڈی پورٹ کر کے وطن واپس بھیج دیا جائے گا حیرت کی بات ہے کہ نیوزی لینڈ روانگی سے قبل پاکستان میں ان تمام کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ ہوئے تھے اور ان سب کو فٹ قرار دے دیا گیا تھا نیوزی لینڈ پہنچنے پر بعض پاکستانی کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے ان کے ان ٹیسٹوں پر اب سوالیہ نشان اٹھ گیا ہے کہ جو پاکستان میں نیوزی لینڈ کے دورے سے روانگی سے قبل لئے گئے تھے ‘یوں تو ہم سب بشمول سیاستدان بھلے وہ اپوزیشن میں ہوں یا کہ ایوان اقتدار میں یہ بات دوہراتے ہوئے بالکل نہیں تھکتے کہ قانون سب کے لئے یکساں ہونا چاہئے پر عملی زندگی میں کوئی بھی اس پر عمل نہیں کرتا کوئی بھی اس بات پر پر یقین نہیں کرتا اگر ایسی بات ہوتی تو پھر ہماری جیلوں میں پھر کیوں بی کلاس بنائی جاتی اور بعض وی وی آئی پی قیدیوں کے لئے پھر کیوں ان کے گھر سے کھانا آیا کرتا جو کھانا عام قیدی کھاتے ہیں وہ ہی وی آئی پی قسم کے لوگوں کو کیوں نہیں کھلایا جاتا ؟