ماں اورنوزائیدہ بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پائلٹ پراجیکٹ کاآغاز

پشاور:پشاور میڈیکل کالج نے محکمہ صحت خیبر پختونخوا‘ ٹرسٹ فار ویکسین اینڈایمونائزیشن‘ پرائم فانڈیشن‘ آغا خان یونیورسٹی کراچی اور سنٹر فار گلوبل چائلڈ ہیلتھ کے اشتراک سے زچہ‘ نوزائیدہ بچوں کی صحت اور حفاظتی ٹیکوں کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کیلئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں۔

اس پراجیکٹ کے مقاصدمیں ایم این سی ایچ طریقوں اور خدمات کو بہتر بنانا‘ خاص طور پر کووڈ19کے تناظر میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانا‘دودھ پلانے کے طریقوں میں اضافہ‘ ہاتھ دھونے کا فروغ اور اسہال کی روک تھام کا زیادہ سے زیادہ انتظام کرنے کیلئے معاشرے میں شعوروآگہی پیداکرنا شامل ہے۔

ایم او یو کے مطابق 18 ماہ کے اس پائلٹ پراجیکٹ میں خواتین اور بچوں کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے‘ اس پراجیکٹ کے دوران کووڈ19سے متاثرہ صحت اور حفاظتی قطروں کے نظام کی فعالیت اور مزید بہتری پربھی توجہ دی جائے گی۔

یہ منصوبہ خیبرپختونخوا کی دو زیادہ رسک کی حامل ایسی یونین کونسلوں میں روبہ عمل لایاجائے گا جہاں حفاظتی ٹیکوں کی کوریج اور صحت کا بنیادی ڈھانچہ نسبتاًبہتر ہے۔

اس پائلٹ پراجیکٹ میں نجی شعبے کے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنیوالے افراد کو شامل کیاجائے گا جن میں میڈیکل پریکٹیشنرز اور معالجین شامل ہیں‘پراجیکٹ ٹیم ای پی آئی کیساتھ رابطہ کرکے نجی پریکٹیشنرز کو ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔

اس پراجیکٹ میں حفاظتی ٹیکوں کی ایپ صحت نشانی کی مدد سے الیکٹرانک پیدائش اور حفاظتی ٹیکوں کی رجسٹری اپنانے کی فزیبلٹی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔