آئندہ چار سے چھ مہینے کورونا کے حوالے سے بدترین ثابت ہوسکتے ہیں، بل گیٹس

واشنگٹن: مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ چار سے چھ مہینے کوروناوائرس کے حوالے سے بدترین ثابت ہوسکتے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بل گیٹس نے پیش گوئی کی کہ آئندہ مہینوں میں وبا سے متعلق شدت دیکھی جاسکتی ہے، امریکی انسٹیٹوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایولوشن نے 2 لاکھ اضافی اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے، لیکن اگر اہم احتیاطی تدابیر اپنائیں اور سماجی فاصلوں سمیت دیگر اقدامات اٹھائیں تو اموات کم کی جاسکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کے بانی کی یہ پیش گوئی نئی نہیں بلکہ اس سے قبل وہ متعدد بار کورونا کے حوالے اپنے خالات کا اظہار کرچکے ہیں۔

بل گیٹس نے یہ رواں ہفتے پیش گوئی کی تھی کہ 2021 کے موسم بہار سے امریکا میں حالات میں بہتری آنے لگے گی، موسم بہار میں کیسز کی تعداد میں ڈرامائی کمی آسکتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ممکن ہے کہ حالات معمول پر آنا شروع ہوجائیں، لیکن موسم سرما خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، بعد ازاں 2021 کے اختتام تک ہی حالات ماضی کی طرح معمول پر آسکیں گے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وبا دنیا میں موجود رہے گی، 2022 کی پہلی ششماہی سے قبل معمول پر آنا ممکن نظر نہیں آرہا۔


یاد رہے کہ رواں سال اگست میں بھی بل گیٹس نے کورونا وائرس کے حوالے سے کہا تھا کہ امیر ممالک ممکنہ طور پر 2021 کے آخر تک اس پر قابو پالیں گے جبکہ باقی دنیا میں اس کا خاتمہ 2022 کے آخر تک ہوگا۔