پشاور کا ہیریٹیج ٹریل زبوں حالی کا شکار

پشاور: صوبائی حکومت کی ہدایت کے بعد پشاورکے گھنٹہ گھر کا 490میٹرطویل ہیرییٹج ٹریل سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے حوالے کردیا گیا تاہم ہیرییٹج ٹریل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے لئے بھی دردسر بن  گیا.

سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے 2018میں 50کروڑ کی لاگت سے منصوبہ مکمل کرنے والے کنسلٹنٹ کو بلایا تاہم اسلام آباد سے تعلق رکھنے والا کنسلٹنٹ آنے سے انکاری ہے بلکہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کو  مزید 70کروڑکا پی سی فور بھجوادیا.

ذرائع کے مطابق سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نےہیرٹیج ٹریل کی حالت سدھارنے کے لئے کمیٹی مقرر کردی جو تخمینہ لگائے گی تاہم سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے پاس زیر زمین  تاروں اور سیورج نظام کا کوئی نقشہ موجود نہیں ‘کنسلٹنٹ کے نہ آنے سے اس کی جانب سے جمع کی جانے والی سیکورٹی کی ایک  کروڑ کی رقم بھی سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے مانگ لی ہے ۔

ذرائع کے مطابق سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے ہیریٹیج ٹریل کے لئے نئےقوانین  بنانےکا فیصلہ  کیا ہے اور ممکنہ طور پر 490 میٹر طویل راہداری میں گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کی نقل وحرکت پر پابندی لگادی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق  ہیریٹیج ٹریل میں 48سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے تھے جن میں سے38غائب ہیں اور 10خراب ہیں جبکہ مانیٹرنگ روم نہ ہونے سے قیمتی سکرین  بھی غائب ہیں ۔

راہداری نصب میں   کئے جانے والے ڈسٹ بن ‘بنچ اور دوسری   چیزیں بھی غائب یا ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں۔