پشاور:عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل و ترجمان پاکستان ڈیموکرکٹ موومنٹ میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ حالیہ سینیٹ انتخابات میں حفیظ شیخ کی ہار حکومت اور وزیراعظم پر عدم اطمینان ہے۔
آپ نے گھبرانا نہیں ہے کا الاپ کرنے والا خود گبھراہٹ کا شکار ہوچکا ہے، سلیکٹڈ وزیر اعظم نے عجلت میں اعتماد کا ووٹ لینے کی ناکام کوشش کی ہے، عدم اعتماد میں 178 ووٹ ملنے کا دعویٰ کرنے والوں کی ووٹنگ کے دن اہل حکومتی اراکین اسمبلی کی تعداد171 تھی۔
ووٹ چوری کر کے اقتدار پر مسلط وزیر اعظم نے عدم اعتماد میں بھی دھاندلی کے ہے اور جعلی مینڈیٹ کو جعلی طریقہ کار سے زندہ رکھنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
تہکال میں ارباب سکندر خان خلیل شہید کی 39ویں برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والوں کو بکا مال کہا گیا لیکن وزارت عظمیٰ کے لئے انہی بکا ؤمال کو اپنا دوست اور وفادار کہا اورسزا دینے کی بجائے عدم اعتماد میں ان کو سراہا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آنے سے سیاست کی شائستگی ختم ہوگئی اور گالی گلوچ اور کردار کشی کی سیاست پروان چڑھ رہی ہے۔ قومی اسمبلی کے سامنے مسلم لیگ ن کے ساتھ جو سلوک پی ٹی آئی کے عہدیداران کی جانب سے کیا گیا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔۔
ارباب سکندر خان خلیل شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارباب سکندر خان خلیل باچا خان کے ایک سچے پیروکار تھے اور مرتے دم تک باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد پر کاربند رہے، ارباب سکندر خان خلیل صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک سوچ، نظرئیے اور تحریک کا نام تھے۔ جس مذہبی جنونیت اور شدت پسندوں نے ان کو ہم سے جدا کیا انکا خیال تھا کہ ان کے جانے سیان کی سیاسی پارٹی اپنی موت آپ مرجائے گی،مگر یہ صرف ان کی خام خیالی ہوسکتی ہے