کوہاٹ:کوہاٹ پولیس نے کا لعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے انتہائی مطلوب شدت پسند کمانڈر عامر جلال عرف کرمل کو گرفتا ر کر لیا ہے۔
حکومت نے شدت پسند کمانڈر کی سر کی قیمت 20لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ زیر حراست شدت پسند دہشتگردی، سیکیورٹی فورسز پر حملوں،دھماکہ خیز مواد رکھنے،اغوا ء برائے تاوان،بھتہ خوری،قتل واقدام قتل اور درجنوں سنگین مقدمات میں خیبر پختونخواہ پولیس کو مطلوب تھا۔
مبینہ شدت پسند کمانڈر نے صوبے میں شورش کے دوران لاچی کے علاقہ غورزندی میں شدت پسندانہ سرگرمیوں کی تربیت کیلئے ٹریننگ کیمپ قائم کر رکھا تھاجو سال 2010کے دوران ایک بڑے ملٹری آپریشن کے نتیجے میں تباہ کیا گیا اور اس آپریشن میں شدت پسند کمانڈر کے کئی ساتھی مارے گئے تھے۔
زیر حراست شدت پسند کمانڈر سال 2011کے دوران تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے والی مول کمپنی کی گاڑیوں پر حملے کے واقعے میں بھی ملوث تھا جس میں مول کمپنی کے ڈاکٹر کو اغواء کیا گیا تھا اور اس واقعے میں مول کمپنی کے سکیورٹی پر مامور پانچ اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
ڈسٹر کٹ پولیس آفیسر سہیل خالد نے پولیس کی اس اہم اورکا میاب کاروائی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتا یا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ محمد ریاض شہید فیاض خان نے پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری کے ہمراہ کوہاٹ کے دور افتادہ علاقہ تین تا لاب کے موضع میر خولے کی دشوار گزار پہاڑی راستے پر ناکہ بندی کے دوران بڑی حکمت عملی سے مطلوب شدت پسند کمانڈر عامر جلال عرف کرمل ولد زری داد سکنہ غورزندی لاچی کوگرفتار کرلیاہے اور اسکے قبضے سے کلاشنکوف بمعہ درجنوں کارتوس قبضے میں لئے ہیں۔