خیبرپختونخوا میں 65 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سیل

پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ بھر میں زرعی زمینوں کو محفوظ بنانے کے سلسلے میں ان زمینوں پرغیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے تحت اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں 65 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو سیل کیا گیا جبکہ 6 سو سائٹیز میں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا گیا ہے۔

 235 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو نوٹسز جاری کیے گئے جبکہ 196 کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کرائی گئی ہیں۔ یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت زرعی زمینوں پر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی۔

صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، اکبر ایوب، امجد علی خان اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو زرعی زمینوں پر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کے خلاف اُٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ غیر منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں جائیداد کی ملکیت کے انتقالات پر پابندی عائد کرنے کے لیے محکمہ مال اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو ہدایت جاری کی گئیں ہیں جبکہ مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو بجلی اور گیس کی سہولیات فراہم نہ کرنے کے لیے بھی متعلقہ حکام کو مراسلے ارسال کئے گئے ہیں۔

 مزید بتایا گیا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے دفاتر سیل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر قانونی کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ عوامی آگہی کے لیے منظور شدہ اور غیر منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق تمام معلومات پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور متعلقہ تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زرعی زمینوں پر پہلے سے قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے حوالے سے متعلقہ محکموں کے غفلت برتنے والے ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔وزیراعلیٰ نے منظورشدہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ترقیاتی کام جلد مکمل کرنے کے احکامات صادرفرمائے۔

اجلاس کو ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق قوانین کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پراونشل ہاؤسنگ سوسائٹیز قوانین کے مسودے کا جائزہ لینے اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی سفارشات بھی مسودے میں شامل کی گئی ہیں اور جلد مسودے کو کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

صوبے میں موجود ہاؤسنگ سوسائٹیز کے اعداد و شمار کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پشاور، مردان، چارسدہ، نو شہرہ، بٹگرام اور ہری پور میں کل 258 ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم ہیں جن میں 23 منظور شدہ، 50 غیر منظور شدہ اور 185 غیر قانونی ہیں۔