تھانہ غربی خودکشی
پشاور:تھانہ غربی کی حوالات میں مبینہ طور پر ساتویں جماعت کے طالبعلم نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جس کیخلاف متوفی طالب علم کے ورثاء مشتعل ہوگئے۔
تھانے کا گھیراؤ کرتے ہوئے شدید ہنگامہ آرائی کی روڈ بندش کے باعث ٹریفک نظام شدید متاثرہوا حالات کشیدہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی۔
ورثاء نے الزام عائد کیا کہ متوفی طالب علم پولیس تشد د سے جاں بحق ہوا واقعہ کو خودکشی کارنگ دیاگیا ہے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
اطلاع ملتے ہی انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ٗ سی سی پی او پشاور سمیت دیگر حکام بھی موقع پہنچ گئے اور غفلت برتنے پر ایس ایچ او غربی کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرنے کا حکم دیا جبکہ تھانے کے تمام عملے کو معطل کرکے لائن حاضر کردیاگیا۔
پولیس کے مطابق گزشتہ روز لیاقت بازار میں دکانداروں اور طالب علم شاہ زیب ولد خیال اکبر سکنہ سفید سنگ کے مابین تلخ کلامی ہوئی جس پر شاہ زیب نے مبینہ طور پر دکاندار پر اسلحہ تان لیا۔
اطلا ع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور شاہ زیب کو پستول سمیت گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا جبکہ اس کیخلاف دفعہ 15 اے اے کے تحت مقدمہ بھی درج کرلیاگیا۔
کچھ دیر بعد حوالات میں شاہ زیب نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی جس پر ورثاء کو اطلاع دی گئی۔
دوسری جانب ورثاء نے الزام عائد کیا کہ ساتویں جماعت کا طالب علم شاہ زیب پولیس تشدد سے ہلاک ہوا جبکہ نعش کو پھانسی دی گئی۔
متوفی شاہ زیب کے ورثاء مشتعل ہوگئے اور تھانے کا گھیراؤ کرتے ہوئے شدید ہنگامہ آرائی کی۔رات گئے تک احتجاج جاری رہا۔
پولیس چیف پریس کانفرنس
کیپٹل سٹی پولیس آفیسر سی سی پی او عباس احسن نے ایس ایس پی آپریشنز یاسر آفریدی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ابتدائی طور پر لواحقین کے مطالبے پر ایس ایچ او غربی دوست محمد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ غفلت کے مرتکب تھانہ کے تمام عملہ کو معطل کردیا گیا ہے۔
سی سی پی او عباس احسن نے کہا کہ کمسن طالب علم شاہ زیب کی لاک اپ میں مبینہ خودکشی کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔
اس سلسلے میں جوڈیشل انکوائری کرائی جائے گی اور حقائق کو سامنے لایا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ مجرمانہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا ادھر واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نوٹس
پشاور: وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے پولیس کی تحویل میں طالب علم کی پر اسرار ہلاکت کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس اسٹیشن کے ذمہ دار اہلکاروں کو فوری معطل کرنے اور واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
واقعے کی خبر ملتے ہی وزیر اعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس سے رابطہ کرکے انہیں فوری طور پر متعلقہ پولیس اسٹیشن پہنچنے اور واقعے کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ واقعے کی ہر لحاظ سے غیر جانبدار، آزادانہ اور شفاف تحقیقات کروائی جائیں گی۔
پولیس تشدد سے طالب علم کی ہلاکت ثابت ہونے کی صورت میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی اور انہیں عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔
متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ انہیں مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا اور انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔