استعفے دیئے بغیر لانگ مارچ کی افادیت نہیں ہوگی، فضل الرحمن

پشاور:پی ڈی ایم کے سربراہ اور جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں اداروں کی مداخلت نمایاں رہی بلکہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن تو انجینئرڈ تھا۔

ا سٹیبلشمنٹ نے حکومت اوراپوزیشن کو پیغام دیا کہ جیساوہ چاہیں گے ویسے ہی ہوگا، پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں لانگ مارچ کی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کیساتھ اسمبلیوں سے استعفے دینے کا معاملہ اٹھایاجائے گا کیونکہ استعفے دیئے بغیر لانگ مارچ کی افادیت نہیں ہوگی۔

لانگ مارچ ایک دن کانہیں ہوگابلکہ مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا،،26مارچ سے ملک بھرسے قافلے روانہ ہوں گے جواکٹھے ہی اسلام آباد میں داخل ہونگے اورکورونابھی ہماراراستہ نہیں روک سکتا۔

مریم نواز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، ان کی ضمانت منسوخ کرانے کیلئے نیب نے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے، کیا نیب اداروں کا ترجمان ہے؟،اب عدالتیں آخری امید بن چکی ہیں،وفاداریاں تبدیل ہونے کے پیچھے دباؤ ہوگا،لالچ یا دھمکیاں ہوں گی۔

 ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن کے دوران سارے ادارے اندھے ہو چکے تھے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مفتی محمود مرکز پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں اداروں کی مداخلت نظر آرہی ہے، چیئرمین سینیٹ کا الیکشن انجینیئرڈ تھا، ہمارے جائز ووٹوں کو کیوں مسترد کیا گیا؟ اور ووٹ مسترد ہونے کا ملبہ بھی عدالتوں پر ڈال دیا گیا، 2 ارب روپے کے ڈیفالٹر کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت کیوں دی گئی؟

 وفاداریاں کیوں تبدیل ہورہی ہیں،اس کے پیچھے دباؤ ہوگا،لالچ یا دھمکیاں ہوں گی، ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن کیدوران سارے ادارے اندھے ہو چکے تھے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ماضی میں مختلف جماعتوں کے اراکین نے اپنے ووٹ کوغلط استعمال کیا، کسی ایک ممبر کے دغا سے پارٹیوں کی پوزیشن تبدیل نہیں ہوا کرتیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست ملکی آئین کے مطابق نہیں چل رہی،معیشت تباہ ہوچکی ہے،مہنگائی کی وجہ سے عوام بے حال ہیں، پی ڈی ایم کاسربراہی اجلاس میں لانگ مارچ حتمی حکمت عملی طے کرنے کے علاوہ اسمبلیوں سے استعفے دینے کا معاملہ اٹھایاجائے گا کیونکہ استعفے دیئے بغیر لانگ مارچ کی افادیت نہیں ہوگی۔

لانگ مارچ ایک دن کانہیں ہوگابلکہ مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اورپیپلزپارٹی سے ہماری راہیں جدانہیں ہونگی،ہم متحد ہیں اورساتھ ہی چلیں گے،اصل پس پردہ قوتوں کوجب تک افشاء  نہیں کیاگیاتومسئلہ حل نہیں ہوگااورمداخلت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی قوت ہی سے تحریک چلانی ہے،یہ آزادی نہیں لانگ مارچ ہے اورہم فیصلے بھی خودکریں گے،26مارچ سے ملک بھرسے قافلے روانہ ہوں گے جواکٹھے ہی اسلام آباد میں داخل ہونگے اورکورونابھی ہماراراستہ نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ نیب کانوٹس ملاہے نہ ہی ملے گا،یہ بازومیرے آزمائے ہوئے ہیں۔