پشاور: پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کو 6ماہ مکمل ہوگئے‘ 6ماہ کے دوران بی آر ٹی پشاور میں 2کروڑ 50لاکھ سے زائد مسافروں نے سفر کیا۔
ذرائع کے مطابق بی آر ٹی کو6ماہ میں 75کروڑ سے زائد کی آمدن ہوئی‘ 6ماہ میں 7لاکھ سے زائد زو کارڈز تقسیم کئے گئے جن کی مد میں 70لاکھ روپے کی آمدن کاانکشاف ہواہے۔
4فیڈر روٹس کا اجرا کیا گیا، پاکستان میں پہلی بار پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے شہریوں کو مزید سہولت دینے کہ لئے زو موبائل ایپلی کیشن کا اجرا کیا گیا۔
پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ زو بائیسکل شیرینگ سسٹم کا آغاز کیا گیا جس میں 360جدید سائیکلیں متعارف کرائی گئیں۔
پرانی بسوں اور ویگنوں کو سکریپ کرنے کے حوالے 84سے زائد گاڑیوں کو سکریپ کر کے مالکان کو طے شدہ ریٹ پر معاوضے کی ادئیگی کر دی گئی۔
6ماہ کے دوران موصول ہونے والی 8ہزار شکایات کو حل کیا گیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کرتے ہوئے 6ماہ میں مختلف وارداتوں کی 65سی سی ٹی وی فٹیج فراہم کی گئیں۔
سفری سہولت کو مزید تقویت دینے اور دیگر روٹس کو جلد فعال کرنے کے حوالے سے مزید 30نئی بسیں پاکستان منگوا لی گئیں جو جلد پاکستان آکر بی آر ٹی پشاور کا حصہ بنیں گی۔
ٹرانس پشاور کے ترجمان نے آمدن کے حوالے سے اعدادوشمار سے لاعلمی کااظہار کیا ہے۔