پشاور:تھانہ پہاڑی پورہ کے علاقہ گل آباد دلہ زاک روڈ پرمعصوم اڑھائی سالہ بچے کو ذبح کرنیوالی سنگدل چچی کے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات منظر عام پر آگئے۔
قاتلہ چچی نفسیائی مسائل کا شکار تھی ٗ شادی کے بعد اولاد نہ ہونے پرہر قسم علاج کے ساتھ تعویز گنڈے بھی استعمال کئے۔
شادی کے چار سال لڑکی پیدا ہونے پر دیورکے بیٹوں سے حسد کرنے لگی وقوعہ کے وقت قاتلہ اڑھائی سالہ بچے کیساتھ اس کے 6سالہ بھائی کو بھی ذبح کرنا چاہتی تھی لیکن خوش قسمتی سے وہ مدرسے گیا تھا۔
مقتول بچہ دادی کیساتھ ایک ہفتہ قبل چچا کے گھر مہمان آیا تھاپولیس کے مطابق ہفتے کی صبح اطلا ع ملی کہ پہاڑی پور ہ کے علاقہ گل آباد میں واقع چمکنی فلیٹس میں بچے کی نعش پڑی ہے جسے ذبح کیاگیا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او کی ہدایت پر قائم خصوصی ٹیم موقع پرپہنچی اور نعش تحویل میں لیکر تفتیش کا آغاز کیا۔
دوران تفتیش انکشاف ہواکہ معصوم فرمان اللہ کو اس کی چچی عاصمہ دختر عبد الر حیم زوجہ نبی اللہ نے ذبح کیاہے جس پر پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے قاتلہ چچی کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مقتولہ بیٹا نہ ہونے پر نفسیاتی مسائل کیساتھ ساتھ دیور کی نارینہ اولاد سے حسد کرتی تھی اس لئے یہ اقدام اٹھایا تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔
بیوی جھگڑا لواور خود سر ہے، ملزمہ کے شوہر کا بیان
پہاڑی پورہ میں معصوم بچے کو ذبح کرنیوالی قاتلہ چچی کے شوہر نبی اللہ سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے۔
پولیس کے مطابق نبی اللہ نے بتایاکہ اس کی بیوی عاصمہ انتہائی جھگڑالو اور خود سر عورت ہے حال ہی میں قاتلہ بیوی عاصمہ جھگڑا کرکے تقریباً ایک ماہ تک ناراض ہوکر میکے میں بیٹھی تھی۔اس کے علاوہ لڑائی جھگڑے بھی معمول تھے۔
واردات سے قبل بیوی نے ماں کو نشہ آور گولیاں دیکر بے ہوش کردیا اور پھر بھتیجے کو ذبح کیا جبکہ چھ سالہ بھتیجا سہیل مدرسے گیا تھا جس کی وجہ سے اس کی جان بچی شوہر کے مطابق بیوی طلاق بھی لینا چاہتی تھی۔
ملزمہ کو تین روزہ ریمانڈ
دلہ زاک روڈ پر معصوم بچے کو ذبح کرنیوالی قاتلہ چچی کا تین روزہ ریمانڈ حاصل کرلیاگیا۔
پولیس کے مطابق ملزمہ کو اتوارکے روز عدالت میں پیش کرکے مزید تفتیش کیلئے تین روزہ ریمانڈ حاصل کیاگیا ہے جبکہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد اسے دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کے بعد جیل منتقل کردیاجائیگا۔